پاکستان کے بیرونی قرضوں میں ایک دن میں 25 سو ارب کا اضافہ ہوگیا

51 / 100

کراچی: پاکستان کے بیرونی قرضوں میں ایک دن میں 25 سو ارب کا اضافہ ہوگیا، حکومت کی طرف سے ڈالر کا ریٹ کھلا چھوڑنے کے باعث جمعرات کو ڈالر کی قدر میں تاریخی اضافہ ہوا ہے.

ڈالر کا ریٹ اوپر جانے سے ملک پر بیرونی قرضوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے، اوپن مارکیٹ کے بعد انٹر بینک میں بھی جمعرات کو ڈالر کی قدر پر لگایا گیا غیر اعلا نیہ ”کیپ“ختم کردیا گیا.

اس اقدام کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا اور دوران ٹریڈنگ ڈالر 255 روپے تک جاپہنچا جو اس سے ایک روز قبل 230.89 روپے کا تھا یعنی ایک روز میں ڈالر کی قدر میں 24روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

جمعرات کو ڈالر دوران ٹریڈنگ ڈالر 255 روپے تک جاپہنچا جو اس سے ایک روز قبل 230.89 روپے کا تھا یعنی ایک روز میں ڈالر کی قدر میں 24روپے سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق معاشی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ڈالر کی قیمت کم از کم 250روپے ہوگی جس کا مطلب ہے کہ 230.89 روپے کے مقابلے میں 250روپے کے حساب سے ایک دن میں بیرونی قرضوں میں 2ہزار500ارب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے.

اگر ڈالر کی قیمت 255 روپے ہوتی ہے تو بیرونی قرضوں کی مالیت میں ہونے والا اضافہ3ہزار ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

اسی طرح درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ پاکستان اپنی 80 فیصد تک مصنوعات کا خام مال باہر سے منگواتا ہے جس کی قیمت میں ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے اضافہ ہوجائے گا.

رپورٹس کے مطابق اب خام مال سے تیار ہونے والی اشیاء کی لاگت بھی بڑھ جائے گی۔جب کہ جو تیار مصنوعات باہر سے آتی ہیں اس کی قیمت بھی ڈالر کی قیمت بڑھنے کی صورت میں اسی تناسب سے بڑھ جائے گا

معاشی ماہرین کا اس پر اتفاق ہے کہ ڈالر کو مارکیٹ میں طلب ورسد کی بنیاد پر کھلا چھوڑنا چایئے آئی ایم ایف کی بھی بنیادی شرطوں میں یہ شرط شامل ہے کہ ڈالرکی قدر مارکیٹ میکنزم کے مطابق ہونا چاہیے.

مگر حکومت نے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت منجمد کی جس کے نتیجے میں بلیک مارکیٹ وجود میں آگئی اور سارے سودے بلیک میں ہونے لگے۔

Comments are closed.