یورپی یونین کا گوگل پر 2.95 بلین یورو جرمانہ، اشتہاری ٹیکنالوجی میں طاقت کے ناجائز استعمال کا الزام
فوٹو : روئٹرز
اسلام آباد : یورپی یونین نے ٹیکنالوجی کی دنیا کے بڑے ادارے گوگل پر €2.95bn (£2.5bn) کا بھاری جرمانہ عائد کر دیا ہے، الزام ہے کہ کمپنی نے اشتہاری ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنی بالادستی کا ناجائز استعمال کیا۔ یہ وہ ٹیکنالوجی ہے جو یہ طے کرتی ہے کہ آن لائن کون سے اشتہارات اور کہاں دکھائے جائیں۔
یوروپی کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ گوگل نے مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی ہی مصنوعات کو ترجیح دی اور اس عمل کے ذریعے حریف کمپنیوں کو نقصان پہنچایا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر کے ریگولیٹرز سرچ انجن اور آن لائن اشتہارات کے میدان میں گوگل کی اجارہ داری پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
اس حوالے سے سے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کمیشن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے گوگل میں ریگولیٹری امور کے عالمی سربراہ این ملہو لینڈ نے اسے "غلط” قرار دیا اور اعلان کیا کہ وہ اس کے خلاف اپیل کریں گے۔
"یہ فیصلہ بلاجواز ہے، اس جرمانے سے ہزاروں یورپی کاروبار متاثر ہوں گے اور ان کے لیے آمدنی حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ خریداروں اور فروخت کنندگان کو خدمات فراہم کرنے میں کوئی مسابقتی رکاوٹ نہیں ہے، بلکہ ہماری سروسز کے پہلے سے زیادہ متبادل موجود ہیں۔”
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی یورپی یونین کے اس فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں اسے "انتہائی غیر منصفانہ” قرار دیا اور دھمکی دی کہ اگر یورپی بلاک نے امریکی کمپنیوں کے خلاف ایسے اقدامات نہ روکے تو امریکہ یورپی ٹیک پالیسیوں پر تحقیقات اور ممکنہ ٹیرف لگا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے واضح کیا:
"میری انتظامیہ اس امتیازی عمل کو قائم نہیں رہنے دے گی۔ یورپی یونین کو فوری طور پر اس پالیسی کو روکنا چاہیے۔”
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب گوگل پر یورپی کمیشن نے بھاری جرمانہ عائد کیا ہو۔ 2018 میں بھی کمپنی کو €4.34bn (£3.9bn) کا جرمانہ کیا گیا تھا، الزام تھا کہ اس نے اپنے Android آپریٹنگ سسٹم کو مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے استعمال کیا۔
کمیشن کی ایگزیکٹو نائب صدر ٹریسا ربیرا نے تازہ ترین فیصلے کے حوالے سے کہا کہ جرمانے کی شدت کا تعین کرتے وقت گوگل کی سابقہ خلاف ورزیوں کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
"یہ تیسری بار ہے کہ گوگل نے مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اسی لیے ہم نے زیادہ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔”
کمیشن نے گوگل کو 60 دن کی مہلت دی ہے تاکہ وہ اپنے کاروباری طریقوں میں واضح تبدیلی کرے۔ محترمہ ربیرا نے وارننگ دی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کمیشن خود اس کا حل نافذ کرے گا۔
"اس موقع پر، گوگل کے لیے مفادات کے ٹکراؤ کو ختم کرنے کا واحد مؤثر طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنے اشتہاری ٹیکنالوجی کے کاروبار کا کچھ حصہ بیچ دے۔”
یہ فیصلہ دنیا بھر کی ٹیک انڈسٹری کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ طاقت کے ناجائز استعمال اور غیر منصفانہ بالادستی کے خلاف کارروائی میں یورپی یونین سخت مؤقف اپنائے ہوئے ہے۔
یورپی یونین کا گوگل پر 2.95 بلین یورو جرمانہ، اشتہاری ٹیکنالوجی میں طاقت کے ناجائز استعمال کا الزام
Comments are closed.