کالج اور یونیورسٹیوں میں منشیات، وزیر انسداد منشیات کا قومی اسمبلی میں حیران کن انکشاف
جاوید نور
اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق حکومت کے پاس کوئی مستند اور تازہ ڈیٹا موجود نہیں۔
محسن نقوی کے مطابق ملک میں منشیات کے استعمال سے متعلق آخری سروے 2013 میں کیا گیا تھا، جس میں کالجوں اور یونیورسٹیوں کو شامل ہی نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں منشیات کے استعمال کی اصل صورتحال سے متعلق حکومت لاعلم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر ایک نیا قومی سروے پاکستان ادارہ شماریات کے ذریعے شروع کیا گیا ہے، جو 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ اس سروے کے سوالنامے میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے رجحان کا بھی احاطہ کیا جا رہا ہے تاکہ جامع اور مستند معلومات حاصل کی جا سکیں۔
وفاقی وزیر کے مطابق، ملک میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی رسد اور استعمال سے متعلق تمام دعوے فی الوقت غیر مصدقہ ہیں۔ تاہم، حکومت نے اس رجحان پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم آفس اور جی ایچ کیو کی ہدایات پر انسداد منشیات فورس (ANF) نے تعلیمی اداروں کو ہدف بنا کر خصوصی مہمات کا آغاز کیا ہے۔ اب تک 263 یونیورسٹیوں میں 269 آپریشنز کیے جا چکے ہیں جن کے دوران 1427 کلوگرام منشیات ضبط کی گئی اور 426 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
کالج اور یونیورسٹیوں میں منشیات، وزیر انسداد منشیات کا قومی اسمبلی میں حیران کن انکشاف
Comments are closed.