عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سائبر کرائم ٹیم کی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تفتیش
فوٹو : فائل
راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سائبر کرائم ٹیم کی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تفتیش، سابق وزیراعظم عمران خان نے زبانی بیان دینے کی بجائے تحریری سوالات دینے کا کہا ہے جس کے جوابات وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ دیں گے.
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے انتظامات کی باضابطہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔یہ اقدام منگل کے روز ان کے آفیشل ایکس (Twitter/X) اکاؤنٹ سے شائع ہونے والی تنقیدی پوسٹس کے بعد کیا گیا جن میں حکومت اور مقتدر حلقوں پر سخت تنقید کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق کی تین رکنی تفتیشی ٹیم، جس کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان کر رہے تھے، منگل کی سہ پہر تقریباً شام 4 بجے اڈیالہ جیل پہنچی۔ ٹیم نے عمران خان کے ساتھ تقریباً 45 منٹ تک ملاقات کی اور ان کے آفیشل اکاؤنٹس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔
تحقیقات کا بنیادی مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان کے اندر سے چلائے جا رہے ہیں یا بیرونِ ملک سے، تاکہ ان پوسٹس کے پیچھے موجود فرد یا گروہ کی نشاندہی کی جا سکے جنہوں نے فوج مخالف اور حکومت پر تنقیدی مواد شائع کیا۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران حکام کو عمران خان کی جانب سے کسی سوال کا جواب نہیں ملا۔ عمران خان نے کہا کہ وہ صرف اسی صورت میں تعاون کریں گے جب تمام سوالات انہیں تحریری طور پر فراہم کیے جائیں۔ اس رویے کے باعث ٹیم کسی نتیجے پر پہنچے بغیر واپس لوٹ گئی۔
سائبر کرائم ایجنسی کے مطابق تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے متنازع بیانات کی مکمل چھان بین کی جائے گی تاکہ اصل ذمے داروں کا تعین کیا جا سکے۔
Comments are closed.