عمران خان کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دے دیا گیا

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: عمران خان کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دے دیا گیا، عمران خان کرپٹ پریکتسز میں میں ملوث قرار دے کر ان کی اسمبلی رکنیت ختم کر دی گئی.

الیکشن کمیشن ن توشہ خانہ کا فیصلہ سنا دیا ہے، آج دن 2 بجے 4 رکنی کمیشن نے فیصلہ سنایا اور مزید تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے.

الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 63 کے تحت نااہلی کی ہے جس کے مطابق نااہلی کی مدت یہ اسمبلی ختم ہونے تک ہو گی، کرپٹ پریکٹس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا ہے. 

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا جو تقریباً 32 دن بعد سنایا گیا ، یہ ریفرنس اسپیکر پرویز اشرف کی درخواست پر بھیجا گیا تھا.

پرویز اشرف نے اگست میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گی تھی۔

الیکشن کمیشن کو بھیجے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔

اس کے جواب میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کو کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے.

سابق وزیراعظم عمران خان نے موقف اپنایا تھا کہ توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے.

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے، توشہ خانہ تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا، تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں.

عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے اطلاق کے لیے عدالت کا ڈیکلریشن لازمی ہے مگر اسپیکر کے پاس کوئی ڈیکلریشن نہیں تھا۔ وہ ریفرنس بھیجنے کے اہل ہی نہیں.

وکیل کا کہنا تھا کہ تحائف خریدنے کیلئے رقم کہاں سے آئی اس کا الیکشن کمیشن سے کوئی تعلق نہیں،کمیشن ارکان نے ریمارکس دیئے کہ اگر کمیشن کچھ کرنہیں سکتا تو اسپیکر کے ریفرنس بھیجنے کی شق کیوں ڈالی گئی؟

دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کے پہنچنے یا ممکنہ ہنگامہ آرائی کے خدشے کے پیش نظر پورے علاقے اور خصوصاً عمارت کے ارد گر سخت سکیورٹی تعینات کردی گئی ہے جب کہ نفری کے لیے آنسو گیس کے شیل سمیت دیگر ضروری سامان بھی پہنچا دیا گیا ہے۔  سکیورٹی کے لیے پولیس کے علاوہ ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس پی کی نگرانی میں سیکورٹی تعینات کردی  گئی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ ایک ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 1100 اہل کار تعینات  کیے گئے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق فیصلے کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کو الیکشن کمیشن تک پہنچنے نہیں دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے باعث الیکشن کمیشن میں کیس سے غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بھی ممنوع قرار دیتے ہوئے ریڈ زون میں داخلہ بھی محدود کردیا گیا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل چئیرمین تحریک انصاف عمران خان دہشتگردی مقدمہ اور توہینِ عدالت میں بچ نکلے تھے تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ سیاست میں مقابلہ نہ کر سکنے والے انھیں نااہل کرانا چاہتے ہیں.۔

Comments are closed.