27ویں ترمیم پر وفاق نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی،بلاول نے نکات سے پردہ اُٹھا دیا

53 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل 

اسلام آباد (زمینی حقائق نیوز)وفاقی حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی سے باضابطہ طور پر حمایت کی درخواست کردی ہے، جس کے بعد ملکی سیاست میں نیا پینڈورا باکس کھل گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ آئینی ترمیم میں این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل کے خاتمے جیسے نکات شامل ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں انکشاف کیا ہے کہ

> “وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا ایک وفد صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملاقات کے لیے آیا تھا، جس میں انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پیپلز پارٹی کی حمایت مانگی۔”

بلاول بھٹو نے بتایا کہ ترمیمی مسودے میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، ججوں کے تبادلوں کا اختیار اور آرٹیکل 243 میں ترمیم جیسے نکات بھی شامل کیے گئے ہیں۔

ترمیمی تجاویز پر غور کے لیے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ اجلاس صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی دوحہ سے واپسی کے بعد ہوگا، جس میں پارٹی پالیسی کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ترمیم صوبائی خودمختاری اور وفاقی اختیارات کے درمیان ایک نئے تنازعے کو جنم دے سکتی ہے۔

27ویں ترمیم پر وفاق نے پیپلز پارٹی سے حمایت مانگ لی،بلاول نے نکات سے پردہ اُٹھا دیا

Comments are closed.