ٹرمپ نےپاکستان کو 7طیاروں کے بیان سے خوش کیا،10 سالہ دفاعی معاہدہ بھارت کے ساتھ کرلیا
فوٹو : سوشل میڈیا
واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نےپاکستان کو 7طیاروں کے بیان سے خوش کیا،10 سالہ دفاعی معاہدہ بھارت کے ساتھ کرلیا، اس معاہدہ کی امریکی وزیردفاع کی طرف سے تصدیق کی گئی ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے جمعہ کے روز تصدیق کی ہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔
خبر رساں اداروں رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق پیٹ ہیگسیتھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ یہ فریم ورک خطے میں استحکام اور دفاعی توازن کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
 ان کا کہنا تھا کہ معاہدے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون، معلومات کے تبادلے اور تکنیکی اشتراک میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ:
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ ملاقات کوالالمپور میں ہونے والے آسیان ڈیفنس منسٹرز میٹنگ-پلس کے موقع پر ہوئی، جو ہفتے سے شروع ہو رہی ہے۔
معاہدے پر دستخط کے بعد پیٹ ہیگسیتھ نے بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ:
"یہ دنیا کی اہم ترین امریکی-بھارتی شراکت داریوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا اسٹریٹجک اتحاد باہمی اعتماد، مشترکہ مفادات اور ایک محفوظ و خوشحال بحیرہ ہند-بحرالکاہل خطے کے عزم پر قائم ہے۔”
پیٹ ہیگسیتھ کے مطابق یہ 10 سالہ فریم ورک ایک وسیع اور اسٹریٹجک معاہدہ ہے جو مستقبل میں دونوں ممالک کی افواج کے مابین مزید گہرے دفاعی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکا کے طویل المدتی سلامتی کے عزم اور مضبوط شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ملائیشیا میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب امریکا نے روسی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے بحال ہوئے۔
I just met with @rajnathsingh to sign a 10-year U.S.-India Defense Framework.
This advances our defense partnership, a cornerstone for regional stability and deterrence.
We’re enhancing our coordination, info sharing, and tech cooperation. Our defense ties have never been… pic.twitter.com/hPmkZdMDv2
— Secretary of War Pete Hegseth (@SecWar) October 31, 2025
جے شنکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مارکو روبیو کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر مفید گفتگو ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق، اگست میں دونوں ممالک کے تعلقات میں اس وقت تناؤ پیدا ہوا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد تک محصولات بڑھا دیے اور نئی دہلی پر الزام لگایا کہ وہ روس سے سستا تیل خرید کر ماسکو کی جنگی معیشت کو سہارا دے رہا ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فونک گفتگو میں دعویٰ کیا کہ مودی نے روسی تیل کی درآمدات میں کمی پر اتفاق کیا ہے، تاہم نئی دہلی نے اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
علاوہ ازیں، امریکا نے گزشتہ ماہ ایچ-ون بی ویزا پر ایک لاکھ ڈالر کی اضافی فیس عائد کی تھی، جن کے حاملین میں تقریباً 75 فیصد بھارتی شہری شامل ہیں۔ بھارت نے اس اقدام پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ پالیسی انسانی مسائل کو جنم دے سکتی ہے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے مشکلات پیدا کرے گی۔
واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیامیں جہاں جاتے ہیں وہ پاکستانی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ جنگ میں بھارت کے 7 طیارے گرانے کی بات ضرور کرتے ہیں جب کہ تیل پاکستان کو بیچ رہے ہیں اور دفاعی معاہدہ پاکستان کے روائتی حریف انڈیا کے ساتھ کرلیاہے۔
ٹرمپ نےپاکستان کو 7طیاروں کے بیان سے خوش کیا،10 سالہ دفاعی معاہدہ بھارت کے ساتھ کرلیا
 
			
Comments are closed.