بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلبی،ایل او سی فائرنگ پر شدید احتجاج

فوٹو : فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلبی،لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ سے ایک خاتون کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا و سارک زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو طلب کیا کرکے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا۔

بھارتی فورسز کی جانب سے کوٹ کٹیرہ سیکٹر کے گاؤں جگال پل پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتجے میں 36 سالہ شمیم بیگم شدید زخمی ہوئیں۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز ایل او سی پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، بھارت کی اشتعال انگزیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

اعلامیہ کے مطابق بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی میں اضافہ کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کرے اور جان بوجھ خلاف ورزی کے ان واقعات کی تفتیش کرے۔

ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا و سارک زاہد حفیظ چوہدری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے ملیٹری مبصر گروپ کو اپنے مینڈیٹ کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے دیا گیا ہے۔

بھارتی ناظم الامور کی طلبی سے قبل پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے ملک میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق انفرادی اور من گھڑت واقعات پر بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کے مطابق یہ کہا گیا کہ بھارت کی یہ سازشیں بھارت کے اپنے اندر اقلیتوں سے ناروا سلوک اور شہریت قوانین جیسے امتیازی اقدامات سے توجہ نہیں ہٹا سکتی اور نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر ان پروپیگنڈے سے پردہ ڈالا جاسکتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت دوسرے ممالک کے معاملات پر سیاست کرنے سے اجتناب کرے اور اپنے گھر کو درست کرے اور اپنے ملک میں اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو واضح کر دیا گیا ہے کہ پاکستان کے آئین کے مطابق اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں، پاکستانی قانون اپنے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جبکہ بھارتی حکام اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ڈھونگ رچانے سے باز رہیں۔

Comments are closed.