سعود ساحر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس

52 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے زیر اہتمام بابائے صحافت مرحوم سعود ساحر کی یاد میں تعزیتی ریفرنس انفارمیشن اکیڈمی اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

تقریب کی صدارت پی ایف یو جے دستور کے صدر حاجی نواز رضا نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض راحیل نواز سواتی نے انجام دیے۔

ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حاجی نواز رضا نے کہا کہ سعود ساحر صحافت کے اُن درخشاں ستاروں میں سے تھے جنہوں نے ہمیشہ سچائی اور اصول پسندی کو اپنا شعار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پیشہ ورانہ دیانتداری نوجوان صحافیوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

آر آئی یو جے دستور کے صدر رانا کوثر علی نے کہا کہ سعود ساحر نے ہر دور میں حق کا ساتھ دیا اور خبر کو عوامی امانت سمجھ کر پیش کیا۔ ان کا کام آج بھی ہمارے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہے۔

ایپنک کے چیئرمین صدیق انظر نے کہا کہ مرحوم نے اپنی زندگی صحافت کے اعلیٰ اصولوں کے فروغ کے لیے وقف کی، ان کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی۔

ہزارہ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر سید لقمان شاہ نے کہا کہ سعود ساحر نے علاقائی صحافت کو قومی دھارے میں لانے کے لیے جو کردار ادا کیا وہ ناقابلِ فراموش ہے۔
فیاض چوہدری نے کہا کہ سعود ساحر نے ہمیشہ نوجوانوں کو سچ لکھنے اور باوقار رہنے کا سبق دیا۔

مرزا عبدالقدوس نے کہا کہ ان کی تحریروں میں سچائی اور عوامی مفاد جھلکتا تھا، جو اُن کی شناخت بن گیا۔

خالد عظیم نے کہا کہ سعود ساحر کے صحافتی سفر نے ثابت کیا کہ اصولوں پر سمجھوتہ کیے بغیر بھی عزت اور مقام حاصل کیا جا سکتا ہے۔

حافظ طاہر خلیل نے کہا کہ وہ اپنے شعبے کے محسن تھے جنہوں نے صحافت میں زبان، فکر اور سلیقے کا معیار قائم کیا۔

الیاس سومرو نے کہا کہ سعود ساحر جیسے صحافی نسلوں میں پیدا ہوتے ہیں، ان کا خلا طویل عرصے تک محسوس کیا جاتا رہے گا۔
مرحوم کے صاحبزادے کرنل (ر) احمد سعود نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد نے ہمیشہ سچائی اور کردار کی پختگی کو مقدم رکھا، ان کے نقشِ قدم پر چلنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

تقریب میں شعبہ ابلاغ کی نامور شخصیت فاروق فیصل خان، تنویر اعوان، نائب صدر اے پی پی ایمپلائز یونین شمائلہ عادل، ایوب ناصر، سید قیصر عباس شاہ، مرتضیٰ ملک، ارشد تنولی، عظمت خان سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آخر میں مظفر بھٹی نے صحافی طاہر نصیر کے حق میں قرارداد پیش کی جسے شرکاء نے متفقہ طور پر منظور کیا۔

Comments are closed.