ائیرچیف بابر سدھو کی بھی 5 سال توسیع، تینوں افواج کے نئے قوانین،نیا کمانڈ سسٹم
فوٹو : فائل
اسلام آباد : قومی اسمبلی نے بدھ کے روز 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ جمعے کے روز ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے سے پہلے پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کے نئے قواعد و ضوابط سے متعلق قانون سازی کی جائے گی۔
اس حوالے سے روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق، یہ قانون سازی آئین کے آرٹیکل 243 میں ہونے والی حالیہ ترمیم کے مطابق ہوگی۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کو مزید پانچ سال کے لیے دوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کی نئی مدتِ تقرری مارچ 2026 سے شروع ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آرمی میں بھی جلد دو نئے چار ستارہ جنرلز کی تقرری متوقع ہے، جن میں ایک کو وائس چیف آف آرمی اسٹاف (VCAS) اور دوسرے کو کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ بنایا جائے گا۔ دونوں عہدے چیف آف ڈیفنس فورسز، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ماتحت ہوں گے۔
ترمیم شدہ آئین کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر 2025 سے ختم کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف (بطور چیف آف ڈیفنس فورسز)، چیف آف ایئر اسٹاف اور چیف آف نیول اسٹاف کی تقرریاں وزیراعظم کی سفارش پر ہوں گی۔
نئی ترمیم کے مطابق، جن افسران کو فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر فورس یا ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدوں پر ترقی دی جائے گی، وہ اپنی وردی، مراعات اور حیثیت تاحیات برقرار رکھیں گے۔ انہیں آئینی تحفظ حاصل ہوگا اور صرف آرٹیکل 47 کے تحت ہی ہٹایا جا سکے گا۔
ذرائع کے مطابق، آرٹیکل 248 کے تحت صدرِ مملکت کو حاصل استثنا اب ان اعلیٰ فوجی افسران تک بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ مئی 2025 میں بھارت کے ساتھ جنگ میں شاندار کارکردگی پر ائیرچیف ظہیر بابر سدھو کو مارشل آف دی ایئر فورس (MAF) کا اعزازی درجہ دینے کی تجویز زیرِ غور ہے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے پہلے فضائی سربراہ ہوں گے۔
ائیرچیف بابر سدھو کی بھی 5 سال توسیع، تینوں افواج کے نئے قوانین،نیا کمانڈ سسٹم
Comments are closed.