عامر لیاقت حسین کے دانیہ شاہ سے متعلق رونگٹھے کھڑے کرنے والے انکشافات

کراچی(ویب ڈیسک)ٹی وی اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے دانیہ شاہ سے متعلق رونگٹھے کھڑے کرنے والے انکشافات سامنے آئے ہیں ۔پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی نے جوابی وار میں اپنی اہلیہ پر بڑے بڑے الزامات لگا کر سب کو حیران کردیا۔

اپنی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ کی طرف سے تنسیخ نکاح کے دعویٰ کے جواب میں عامرلیاقت حسین نےکہا کہ اپنے دفاع میں قانونی طور پر عدالت کا نوٹس ملنے کے بعد جواب ضرور داخل کروں گا لیکن مختصراً کہنا چاہتا ہوں کہ میں نشہ نہیں کرتا۔

ان کا کہنا ہے کہ تشدد جیسے بدترین الزامات کے بعد انتہائی شرمساری سے آڈیو پیغامات جاری کررہا ہوں اور عدالت میں تصاویر بھی پیش کردوںگا جسے سننے کے بعد روح کانپ اٹھے۔

ٹی وی اینکر نے بتایا کہ میں شراب پیتا ہوں نہ آئس کا نشہ کرتا ہوں چار ماہ کی شادی میں کمرے میں بند ہونے کے الزامات ہیں تو پھر ٹک ٹاک پر پابندی سے ویڈیوز کون بنا تاتھا، بھوکا رکھنے والا روزانہ ان کی پسند کا کھانا باہر سے منگوا کر کھلاتا تھا ۔

یہ بھی کہا کہ جس انسان نے زندگی بھر عورت کی عزت و احترام کا درس دیا ہو وہ تشدد کرے گا ؟ اور اگر کرتا تھا تو صرف پندرہ دن یہ میرے ساتھ رہیں جس میں ان کی کم عمری کے باعث جب مجھے انہوں نے بتایا کہ یہ ابھی پندرہ برس کی ہیں تو میں نے اپنا بستر الگ کرلیاتو تشددکس وقت کیا؟

عامرلیاقت نے مبہم سے انداز میں کہا کہ دانیہ شاہ کے طبی ٹیسٹس کے ذریعے دوباتیں سامنے آجائیں گی کہ مبینہ طور پر پندرہ برس کی لڑکی ڈیڑھ ماہ سے بہاولپور میں کیسے اس عمل سے گذری کہ شوہر کی غیر موجودگی کے باوجود وہ معاملات جاری رہے جو کہ ممکن نہ تھے۔

ٹی وی اینکر نے کہا کہ اس نے ساتھ ساتھ اپنی عمر چھپاکر مجھے جعلی شناختی کارڈ دکھاکر اطمینان دلانے کا جرم اس کے سوا ہے۔عامر لیاقت نے کہا میں آج عوام کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں چار ماہ سے ان بھیانک سچائیوں کا بوجھ کیسے اٹھاتا رہا ۔

یہ بھی ہوا کہ پھر ہسپتال کے دروازے تک پہنچ گیاپندرہ برس کی عمر کے انکشاف کا بوجھ اور جو باپ بتایا وہ باپ نہیں جبکہ سب سے بڑا ظلم سرکار کے گھرانے کے ساتھ کہ میں سید خاندان سے ہوں جبکہ یہ ملک اور ڈاھ برادری سے تعلق رکھتی تھیں۔

عامرلیاقت کی اس وضاحت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شادی کے پندرہ دن بعد بہاولپور گئیں اور پندرہ دن بعد واپس آئیں اور آنے کے بعد تین دن گذرے کہ یہ دوبارہ بہاولپور چلی گئیں۔

دانیہ شاہ جب پندرہ دن بعد واپس آئیں تو اس دوران میرا اس سے بس ایک سوال تھا کہ کراچی میں تو چوبیس گھنٹے آپ کا موبائل آن رہتا تھا لیکن اس بار رات سے صبح تک مسلسل بند کیوں رہا کیا بات تھی۔

بقول عامرلیاقت کے اس نے پہلے بہانے بنائے اور پھر قبو ل کیا کہ بند کردیتی تھی میں چپ رہا لیکن تشویش میں مبتلارہا آج مجھ پر جھوٹا الزام لگا کر حدود میں رہتے ہوئے وہ حقیقت بیان کرنے پر مجبور کردیا جو میں کرنا نہیں چاہتا تھا۔

عامرلیاقت نے یہ وضاحت بھی کہ کہ ان چار ماہ میں چونکہ ان کے گھر میں کمانے والا کوئی نہ تھا میں معاشی حالات کی مجبوری کے باوجود ان کی والدہ کوماہانہ دولاکھ روپے بھجواتارہا جبکہ ایک لاکھ روپے ان کو جیب خرچ دیتا رہا۔

یہ کمرے میں بندتھی یہ اس دور کی سب سے بڑی جھوٹی خاتون ہے جو کہ خودگاڑی ڈرائیو کر کے بارہ بجے دوپہر نکلتیں پارلر جاتیں تیا رہو کرمجھے معلوم نہیں کہاں کیونکہ بقول ان کے ان کے کرا چی میں جاننے والے نہیں ۔

اس کے بعد واپسی رات ۹ بجے سے پہلے ممکن نہ تھی اور واپسی میں قیمتی کپڑے اور جوتے اورمیک اپ وغیرہ سے لدی ،اور ۱۱بجے کمرے میں سوجاتیں اور میں بھی ظاہر ہے سو ہی جاتا۔

عامر لیاقت نے بتایا اس بار یہ اسلام آباد سے بہاولپور گئیں کیونکہ ان کی بہن کے ہاں ولادت متوقع تھی توہسپتال کے اخراجات بچے کی سٹرالرسمیت قیمتی سامان اور بہن اور بہنوئی کے لیے خرچے کی مد میں پانچ لاکھ روپے الگ سےلے گئیں۔

یہ بتایا گیا کہ بیس لاکھ سود اتارنے کے احسان کی مد میں اور اپنے ذاتی اخرجات جس میں کرائے کی گاڑی بھی شامل تھی نقد پندرہ لاکھ روپے لے گئیں جبکہ آتے ہوئے مجھ سے ہیرے کی انگوٹھی اورسیٹ کی فرمائش کی میں نے کہا صرف دس لاکھ روپے ہیں تو انہوں نے نورتن جیولرز سے بارہ مارچ کو نو لاکھ روپے کی انگوٹھی خریدلی۔

Comments are closed.