سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی

سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی
54 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد : گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا، جسے ایوان نے کثرتِ رائے سے منظور کرلیا۔ سینیٹر ہمایوں مہمند اور کامران مرتضیٰ نے بل کی مخالفت کی۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاکستان فضائیہ ایکٹ 1953 میں مزید ترامیم کا بِل اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں مزید ترامیم کا بِل ایوان میں پیش کیا۔ جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بِل بھی منظور کرلیا گیا ہے، بِل وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے پیش کیا۔

 

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ، پاکستان ایئر فورس ایکٹ، پاکستان نیوی ایکٹ اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں  ترمیم کی منظوری دی تھی۔

پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق آرمی چیف کا نیا عہدہ چیف آف دی ڈیفنس فورسز شامل کردیا گیا جب کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دفتر 27 نومبر 2025 سے ختم ہوجائے گا۔

مجوزہ آرمی ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کی مدت ملازمت 3 سال ہو گی، کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کو 3 سال کے لیے دوبارہ تعینات کیا جا سکے گا۔

Comments are closed.