الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی ہے، انتخابی نشان پر پشاور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ

50 / 100

فوٹو: فائل

پشاور: الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی ہے، انتخابی نشان پر پشاور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات اور انتخابی نشان کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

پشاور ہائیکورٹ کا 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس ارشد علی نے جاری کیا تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ عدالت نے خود کو دو سوالات تک محدود رکھا، پہلا سوال یہ کہ کیا پشاور ہائیکورٹ میں کیس قابل سماعت ہے؟

دوسرا سوال،کیا الیکشن کمیشن کے پاس انٹرا پارٹی انتخابات پرفیصلےکا اختیار ہے؟فیصلے میں کہا گیا ہے انتخابات خیبرپختونخوا میں ہوئے اور الیکشن کمیشن صوبے میں بھی ہے، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 209 کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں.

جب کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ پشاور ہائیکورٹ کے پاس بھی کیس سننےکا اختیار ہے۔

پشاور ہائیکورٹ فیصلے میں کہا گیا ہےکہ سیاسی جماعت بنانا پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور سیاسی جماعتوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے جب کہ انتخابی نشان کے تحت الیکشن لڑنےکا حق بھی حاصل ہے۔

عدالت نے کہا کہ انتخابی نشان کے آئینی حق سے انکار نہیں کیا جاسکتا لہٰذا الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرقانونی ہے، پی ٹی آئی انتخابی نشان کی بھی حقدار ہے، پی ٹی آئی کا سرٹیفکیٹ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تفصیلی فیصلہ مزید وجوہات اور وضاحت کے ساتھ بعد میں جاری کیاجائےگا.

Comments are closed.