فواد چوہدری کو اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کر دیا گیا

52 / 100

فوٹو:اسکرین گریب

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کر دیا گیا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں انھیں سرکاری اداروں کے خلاف بیان بازی اور نفرت پھیلانے کے کیس میں پیش کئے گئے. 

پی ٹی آئی کے وکیل علی بخاری اور الیکشن کمیشن کی طرف سے سعد حسن عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر عدنان علی بھی عدالت میں پیش ہوئے، فواد چودھری کے بھائی فیصل چودھری، زلفی بخاری، حماد اظہر، خرم شہزاد اور سینیٹر شہزاد وسیم بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

اس سے قبل لاہورکی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف رہنما ء فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ فواد چودھری کو میڈیکل کے بعد اسلام آباد روانہ کیا جائے۔

پولیس نے سخت سکیورٹی میں فواد چودھری کو لاہور کی کینٹ کچہری عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ اس موقع پر ان کو ہتھکڑی لگائی گئی تھی۔

لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ رانا مدثر نے کیس کی سماعت کی جبکہ اس موقع پر پولیس نے فواد چودھری کے رہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔

پراسیکیوشن نے کہا کہ کوہسار پولیس نے فواد چودھری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اس لیے ملزم کی اسلام آباد منتقلی کے لیے راہداری ریمانڈ ضروری ہے۔

فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کا 4 گھنٹے کا راستہ ہے، راہداری ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے، یہ جائیں اور اسلام آباد میں جا کر پیش کریں، ایک روزہ راہداری ریمانڈ لے کر کہیں اور لے کر جانا چاہتے ہیں۔

فواد چودھری کے وکیل نے کہا کہ سفری ریمانڈ نہیں بنتا، ان کی ہتھکڑی بھی کھولی جائے، دونوں ہاتھوں کی بجائے ایک ہاتھ پر ہتھکڑی لگائیں۔وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ آپ فضول باتوں میں وقت ضائع کر رہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے فواد چودھری کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا اور ان کا سروسز ہسپتال سے میڈیکل کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ فواد چودھری کو میڈیکل کے بعد اسلام آباد روانہ کیا جائے، عدالتی حکم کے بعد پولیس فواد چوہدری کو لے کر روانہ ہو گئی۔

قبل ازیں پولیس نے سخت سکیورٹی میں فواد چودھری کو لاہور کی کینٹ کچہری عدالت میں پیش کیا جہاں ان کی اسلام آباد منتقلی کے لیے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔

فواد چودھری کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے جو سیکرٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر کیا گیا ہے۔

گرفتاری تھانہ کوہسار اسلام آباد میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کی مدعیت میں چیف الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن ممبران و اہل خانہ کو دھمکیاں دینے ،انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش، نگران وزیر اعلی پنجاب و آہنی حکومت کو متنازعہ بنانے اور عوام میں نفرت پیدا کرنے سمیت دیگر الزمات کے تحت درج مقدمے میں عمل میں لائی گئی ۔

فواد چودھری کو اسلام آباد منتقل کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں پولیس ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو پنجاب پولیس نے لاہور سے ان کے گھر سے گرفتار کر لیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں فواد چودھری کی گرفتاری کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ” فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے، امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے “۔

 

دوسری جانب فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بڑے بھائی سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کو تھوڑی دیر قبل بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے غیر قانونی طریقہ سے لاہور کے گھر سے اٹھایا ہے، اغوا کنندگان نے وارنٹ دکھائے ہیں نہ اپنی شناخت ظاہر کی۔

ادھر رہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی، انہوں نے بتایا کہ فواد چوہدری کو نامعلوم مقام پر لے گئے، ان سے متعلق معلومات نہ دیں تو ملک گیر احتجاج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ملک میں لٹیرے دندناتے پھر رہے ہیں، کیا ملک میں جمہوری حکومت قائم ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ختم ہوچکی، ہمارا ان سے مقابلہ نہیں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے آج رات 2 بجے عمران خان کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو بھی کی تھی۔

 

Comments are closed.