پاکستان سمیت دنیا بھر میں کلاؤڈ فلیئر سروسز میں خرابی، چیٹ جی ٹی سمیت اہم ویب سائٹس متاثر

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کلاؤڈ فلیئر سروسز میں خرابی، چیٹ جی ٹی سمیت اہم ویب سائٹس متاثر
52 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد : پاکستان سمیت دنیا بھر میں کلاؤڈ فلیئر سروسز میں خرابی، چیٹ جی ٹی سمیت اہم ویب سائٹس متاثر ہوئی ہیں صارفین کو رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کلاؤڈ فلیئر سروسز میں اچانک تکنیکی خرابی کے باعث دنیا بھر میں کئی اہم ویب سائٹس متاثر ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں صارفین چیٹ جی پی ٹی، ایکس، اسپاٹی فائی اور کینوا سمیت دیگر پلیٹ فارمز تک رسائی سے محروم ہوگئے۔

انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے کی سیکیورٹی کے لیے خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کلاؤڈ فلیئر کی سروسز میں فنی خرابی کے باعث مختلف ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز تک رسائی مشکل ہوگئی۔

 پاکستانی وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے کے بعد صارفین کی جانب سے بڑی تعداد میں ویب سائٹس تک رسائی نہ ملنے کی شکایات سامنے آئیں، جن میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر اہم سروسز شامل ہیں۔

 اوپن اے آئی کے چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی سمیت دیگر مشہور پلیٹ فارمز میں بھی مسائل رپورٹ کیے گئے ہیں۔ اوپن اے آئی نے ان مسائل کی تصدیق تو کی ہے مگر کلاؤڈ فلیئر سے تعلق واضح نہیں کیا۔

 
 

کلاؤڈ فلیئر دنیا کی اہم ترین ویب سیکیورٹی اور نیٹ ورکنگ کمپنیوں میں شمار ہوتی ہے، جو ویب سائٹس کو سائبر حملوں سے بچانے، بھاری ٹریفک کے دوران انہیں فعال رکھنے اور دیگر اہم تکنیکی سہولیات فراہم کرتی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی 20 فیصد ویب سائٹس کسی نہ کسی شکل میں اس کی خدمات استعمال کرتی ہیں۔

کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس خرابی سے آگاہ ہے اور اس مسئلے کو حل کرنےکی کوشش کررہی ہے۔

اس تکنیکی خرابی کو گزشتہ ماہ کی ایمازون ویب سروسز کی بڑے پیمانے کی آؤٹیج سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے، جس نے اُس وقت دنیا بھر میں کئی ویب سائٹس کو متاثر کیا تھا۔

کلاؤڈ فلیئر کی خدمات بے شمار کمپنیوں کے لیے پسِ پردہ (backend) کام کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس ایک تکنیکی خرابی نے بیک وقت متعدد ویب سائٹس کو ٹھپ کر دیا ہے۔

اس حوالے سےماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات انٹرنیٹ کے جدید نظام کی نازک ساخت کو ظاہر کرتے ہیں، جہاں چند بڑی کمپنیاں ہی دنیا بھر کے ڈیجیٹل نظام کو کنٹرول کیے ہوئے ہیں اور ان میں معمولی خرابی سے کئی ممالک اور شعبے متاثر ہوتے ہیں۔

Comments are closed.