زمینی حقائق رپورٹ
موسمیاتی تبدیلی پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک چیلنج بنا ہوا ہے، پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصہ سے موسمیاتی تبدیلی کے ااثرات نے مختلف علاقوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
آج دنیا کے لیے سب سے بڑا چیلنج یہ موسمیاتی تبدیلی ہی بن چکی ہے، لیکن ترقی پذیر ممالک خصوصاً پاکستان کے لیے یہ مسئلہ محض ماحولیاتی نہیں بلکہ معاشی، سماجی اور انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
اگرچہ پاکستان عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں انتہائی کم حصہ رکھتا ہے، پھر بھی یہ ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ مختلف رپورٹس اور تحقیقی اداروں کے مطابق پاکستان دنیا کے اُن چند ممالک میں شامل ہے جنہیں موسمیاتی آفات کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
درجہ حرارت میں اضافہ اور شدید گرمی کی لہریں
انڈیپنڈنٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند دہائیوں میں پاکستان کے اوسط درجہ حرارت میں 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔ اس کا سب سے بڑا اثر شہری علاقوں میں شدید گرمی کی لہروں کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔ کراچی، لاہور، ملتان اور سکھر جیسے شہر ہر سال سخت گرمی کا سامنا کرتے ہیں، جس سے نہ صرف صحت کے مسائل بڑھتے ہیں بلکہ توانائی کی طلب میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
گرمی سے گلیشیئرز کا پگھلنا اور جھیلوں کا پھٹنا
شمالی پاکستان دنیا کے چند بڑے گلیشیئرز کا گھر ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی نے ان کے پگھلنے کی رفتار تیز کر دی ہے۔ جیو نیوز کی ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے علاقوں میں گلیشیئر لیک آؤٹ فلڈز (GLOFs) میں اضافہ ہو رہا ہے، جو اچانک آنے والے تباہ کن سیلاب کا باعث بنتے ہیں۔
بارشوں کے پیٹرن میں بگاڑآیا ہے
مون سون کی بارشوں کا پیٹرن گزشتہ کچھ برسوں میں شدید طور پر متاثر ہوا ہے۔ کہیں معمول سے دوگنی بارش ہو رہی ہے جبکہ کچھ علاقوں میں شدید خشک سالی دیکھنے میں آئی ہے۔ موسمیاتی ماہرین کے مطابق بارشوں کی یہ غیر متوازن تقسیم زرعی پیداوار، پانی کی تقسیم اور آبی ذخائر کے نظام کو براہ راست متاثر کرتی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی سے صحت کے مسائل میں اضافہ
درجہ حرارت میں اضافہ، آلودگی، پانی کی قلت اور سیلابی صورتحال نے صحت کے مسائل کو بڑھا دیا ہے۔ حکومتی سروے رپورٹس کے مطابق ہیٹ اسٹروک، ڈائریا، جلدی انفیکشن اور پانی سے پھیلنے والی بیماریاں موسمیاتی تبدیلی کے براہ راست اثرات ہیں۔
گزشتہ سال اور رواں سال درجہ حرارت میں فرق
پاکستان میں سردی اور گرمی دونوں میں واضح تبدیلی دیکھی جارہی ہے:
-
گزشتہ برس سردیاں معمول سے کم سخت تھیں۔
-
رواں سال ملک کے بیشتر علاقوں میں سردی غیر متوقع رہی—بعض شہروں میں درجہ حرارت اچانک بڑھا اور پھر تیزی سے کم ہوا۔
-
گرمی کی شدت ہر سال نئی حدیں عبور کر رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ اور پنجاب کے کئی شہروں میں پچھلے سال کی نسبت رواں سال گرمی 1 سے 2 ڈگری زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
یہ موسمی بے ترتیبی پاکستان کے ماحول میں ایک بڑے بگاڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔
بارشیں—معمول سے زیادہ یا کم؟
پاکستان میں بارشوں کا نظام مکمل طور پر غیر یقینی ہو چکا ہے۔ ماہرین کے مطابق:
-
بعض علاقوں میں بارشیں معمول سے 30 سے 40 فیصد زیادہ ریکارڈ ہوئیں۔
-
بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب میں کئی مقامات پر بارشیں انتہائی شدید تھیں جس نے سیلاب کی صورت اختیار کی۔
-
خیبر پختونخوا اور شمالی علاقوں میں کہیں بارشیں کم ہوئیں تو کہیں اچانک موسلادھار بارش نے نظام زندگی کو متاثر کیا۔
سیلاب سے 2 سال میں جانی و مالی نقصان
2022 کا تباہ کن سیلاب
حکومتی اکنامک سروے اور اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق:
-
تقریباً 1,700 افراد جاں بحق ہوئے
-
33 ملین افراد متاثر ہوئے
-
14.9 ارب ڈالر کا براہِ راست مالی نقصان ہوا
-
انفراسٹرکچر، گھروں اور زراعت میں 15 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان
-
8 ملین افراد بے گھر ہوئے
یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب تھا، جسے عالمی اداروں نے "کلائمیٹ ڈیزاسٹر آف دی سنچری” بھی قرار دیا۔
2023–2024 کے موسمی اثرات
اگرچہ 2023 اور 2024 میں 2022 جیسی شدت کے سیلاب نہیں آئے، مگر بارشیں، لینڈ سلائیڈنگز، شہری سیلاب اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے سے:
-
درجنوں افراد جاں بحق ہوئے
-
ہزاروں گھر متاثر ہوئے
-
زرعی پیداوار کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا
حکومتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ رپورٹس کے مطابق دو سالوں میں مجموعی مالی نقصان 20 ارب ڈالر سے زائد رہا۔
حکومت پاکستان کے اقدامات
اگرچہ چیلنج بڑا ہے، مگر پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کچھ عملی اقدامات ضرور کیے ہیں:
نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان IV
یہ منصوبہ سیلابی پانی کے خطرات کم کرنے، ڈیمز کی مضبوطی، بند باندھنے، دریاؤں کے کناروں کی حفاظت اور شہری سیلاب کے مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
کلائمیٹ چینج پالیسی اور ایڈاپٹیشن پلان
حکومت نے قومی ماحولیاتی پالیسی مرتب کی ہے، جس میں گلیشیئر مینجمنٹ، پانی کے ذخائر کی بہتری، زراعت کی استعداد میں اضافہ اور ماحولیاتی نظام کی مضبوطی شامل ہے۔
انٹرنیشنل کلائمیٹ فنانس کی کوششیں
پاکستان عالمی فورمز پر موسمیاتی انصاف (Climate Justice) کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔ 2022 کے سیلاب کے بعد پاکستان نے "Loss and Damage Fund” کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا۔
بلین ٹری افorestation پروگرام اور اس جیسے دیگر منصوبوں کا بنیادی مقصد درجہ حرارت کم کرنا، ہوا کے معیار کو بہتر بنانا اور پانی کے ذخائر کو مستحکم بنانا ہے۔
این ڈی ایم اے کو جدید ٹیکنالوجی، ایمرجنسی وارننگ سسٹم اور ڈیٹا مانیٹرنگ سے زیادہ مؤثر بنایا جا رہا ہے۔
دنیا کے 5 سب سے زیادہ متاثرہ ممالک
جرمن واچ کے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہیں:
-
پاکستان — 2022 میں دنیا کا سب سے زیادہ متاثر ملک قرار
-
بیلیز (Belize)
-
اٹلی (Italy)
-
چین (China)
-
ہونڈوراس (Honduras)
یہ ممالک شدید بارشوں، جنگلاتی آگ، سمندری طوفان، سیلاب اور خشک سالی کی زد میں رہتے ہیں۔
Comments are closed.