آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور کا اصلاحات ایجنڈا
فوٹو : سوشل میڈیا
مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد قانون ساز اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ یہ عہدہ ان کے لیے اعزاز بھی ہے اور بڑی ذمہ داری بھی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ایک سیاسی کارکن ہونے کے ناطے جس اعتماد سے نوازا گیا ہے، وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اور مختصر مدت میں ایمانداری، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پر فوری نتائج دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم راٹھور نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور اپنے خاندان پر پارٹی کے دیرینہ اعتماد کا ذکر کیا۔ انہوں نے اپنے والد راجہ ممتاز حسین راٹھور کو اعلیٰ منصب دلوانے پر ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو خراجِ تحسین پیش کیا.
اپنی نامزدگی پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری، فریال تالپور اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت بشمول وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنی مرحومہ والدہ کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کا بھی ذکر کیا اور حلقہ حویلیاں کے عوام کا اعتماد پر شکریہ ادا کیا۔
اس حوالے سے دی مائنڈ کی رپورٹ کے مطابق راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ سیاست ذاتی مفادات نہیں بلکہ قربانی کا نام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا خاندان سادگی کی زندگی گزارتا ہے اور اس تاثر کو رد کیا کہ حکمران عہدے عیش و عشرت کے لیے لیتے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی کہ ترقیاتی فنڈز اور وسائل منصفانہ بنیادوں پر تقسیم کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے اہم انتظامی اصلاحات کا اعلان کیا جن میں سرکاری اخراجات میں کمی، بیوروکریسی کو ایک سرکاری گاڑی تک محدود کرنا، غیر ضروری عہدوں کا خاتمہ، ٹیوٹا کو محکمہ تعلیم میں ضم کرنا، نئی ٹرانسپورٹ پالیسی کی تیاری اور بائیو میٹرک حاضری کو لازمی قرار دینا شامل ہے۔ تمام محکموں کو اضافی گاڑیاں ایک ہفتے کے اندر ٹرانسپورٹ پول میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔
انہوں نے پبلک سروس کمیشن کو فعال کرنے، 2020 سے قبل مشتہر اسامیاں بحال کرنے اور ایک ماہ میں امتحانات منعقد کر کے تقرریاں مکمل کرنے کا اعلان کیا۔ گریڈ 18 سے نیچے کی بھرتیوں میں 50 فیصد اوپن میرٹ کوٹہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ایل جی بورڈ، پی ڈی او اور دیگر اداروں میں تھرڈ پارٹی ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔
وزیراعظم نے تمام محکموں میں یکساں ٹائم اسکیل پالیسیاں نافذ کرنے، غیر ضروری نگران اسامیوں کے خاتمے، اور عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے وزیراعظم، وزراء اور اعلیٰ حکام کی ہر ضلع میں باقاعدہ کھلی کچہریاں منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے عدالتی اصلاحات، انٹرنیٹ سروس کی بہتری، ہائیڈل منصوبوں کے معاہدوں کے تحفظ اور لوکل گورنمنٹ کے نظام کو مضبوط کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے سکیل 1 کے تمام ملازمین کو مستقل کرنے اور انہیں ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔ پولیس کانسٹیبلز کی مراعات پنجاب کے برابر کرنے اور ڈرائیورز کی پوسٹیں BPS-5 میں اپ گریڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے قیدیوں کے لیے 60 دن کی عام معافی کا اعلان کیا تاہم دہشت گردی، جاسوسی، قصاص، دیت اور ریاست مخالف جرائم کے مجرموں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ "ہم صرف چہرے نہیں بلکہ نظام بدلنے آئے ہیں‘‘ اور بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت کے مطابق آزاد کشمیر کے عوامی مسائل کے حل میں زیرو ٹالرنس اور زیرو تاخیر یقینی بنائی جائے گی۔
آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور کا اصلاحات ایجنڈا
Comments are closed.