چین کے سیلاب زدگان کےلئے عطیہ کردہ خیمے آرام دہ ماحول مہیا کررہے ہیں

53 / 100

بدین، پاکستان (شِنہوا) چین کے سیلاب زدگان کےلئے عطیہ کردہ خیمے آرام دہ ماحول مہیا کررہے ہیں لالی، غذائی قلت کا شکار ایک 3 برس کی بچی ہے جو جلدی بیماری کے سبب اکثر روتی رہتی ہے۔

سندھ میں سیلاب سے متاثرہ اندرونی طور پر بے گھر افراد میں اس جلدی بیماری سمیت پانی ، حشرات کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی اور دیگر وائرل بیماریاں عام ہیں۔

بے شمار مشکلات کے باوجود لالی کا 35 سالہ کسان باپ اور اندرونی طور پر بے گھر شخص "ہیرو” سندھ کے ضلع بدین کے شہر ماتلی میں قائم کردہ خیمہ بستی میں چین کے عطیہ کردہ خیموں کے استعمال سے بے حد مطمئن ہے۔ وہ اس خیمہ بستی میں اپنے اہلخانہ کے ساتھ مقیم ہے۔

ہیرو نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ خیمے بہت عمدہ ، مضبوط اور آرام دہ ہیں،اور ہم اس میں خود کو بہت بہتر محسوس کرتے ہیں۔

اس علاقے میں تقریباً 95 خیمے لگائے گئے ہیں جس میں 379 بچوں سمیت 581 افراد اس وقت رہائش پزیر ہیں۔

رواں سیزن کے دوران مون سون بارش سے پاکستان میں آنے والے شدید سیلاب اور اس کی تباہ کاریوں کے بعد چین فضائی راستے سے 13 ہزار خیمے پہلے ہی پہنچاچکا ہے۔ یہ خیمے اندرونی طور پر بے گھر افراد کی رہائش کے لئے زیراستعمال ہیں۔

ہیرو کی ماں ماگی نے بتایا کہ یہ بہت معیاری خیمے ہیں، اس میں مچھروں یا پانی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ یہاں سب اچھا ہے اور ہم آرام کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

ہیرو ایک خیمے میں اپنی ماں، بیوی، 4 بیٹیوں اور ایک بیٹے کے ساتھ قیام پزیر ہے۔ وہ ایک کسان ہے۔ اس کا گاؤں یہاں سے 500 میٹر کی دوری پر ہے جہاں وہ کپاس اور چاول کاشت کرتا ہے۔

سیلاب کے بعد پورے خاندان نے ایک ماہ قبل اپنا آبائی شہر چھوڑا تھا، اور ان کے پاس سڑک پر رہنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرا گھر اور تمام کھیت سیلابی پانی سے تباہ وبرباد ہوگئے۔

سڑک پر کئی ہفتے گزارنے کے بعد 15 یوم قبل مقامی حکام کی جانب سے اس خاندان کو ایک خیمہ ملا جہاں اب وہ نسبتاً آرام محسوس کرتے ہیں۔

ماگی نے کہا کہ وہ آفت میں ہمدردی اور مدد پر چین کا ہزاروں بار شکرادا کر نا چاہتی ہیں۔ ہمارے پاس کچھ نہیں بچا تھا ، رہنے کی جگہ نہ تھی، چینی عوام کی اس مدد پر اس کے کے شکرگزار ہیں۔

سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق جون کے وسط سے اب تک سیلاب سے 757 افراد جاں بحق اور 8 ہزار 422 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ  کے 23 اضلاع میں تقریباً 1 کروڑ 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ 3 لاکھ 66 ہزار 682 متاثرین اس وقت خیموں میں قیام پزیر ہیں۔

Comments are closed.