عمران خان نے اداروں کے خلاف ہونے کا پراپیگنڈا پشاور میں دفن کر دیا

61 / 100

اسلام آباد: چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اداروں کے خلاف ہونے کا پراپیگنڈا پشاور میں دفن کر دیا، حکمران اتحاد کے رہنماؤں کی اداروں کے خلاف ویڈیوز چلوا کر کہا یہ دیکھو کون ہے اداروں کے خلاف؟ ان کی دھمکیاں سنو.

پشاور میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا مخالفین کی کوشش ہے تحریک انصاف کو فوج، عدلیہ کے ساتھ لڑایا جائے، عمران خان نے واضح کیا کہ ان کا پروپیگنڈا سیل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب بیرونی سازش کے تحت حکومت کوگرایا تو پہلا جلسہ پشاورمیں کیا، پشاور والوں نے کبھی مجھے مایوس نہیں کیا، سندھ،بلوچستان، ڈی جی خان، راجن پور، ڈیرہ اسماعیل خان سیلاب سے متاثر ہوئے، اللہ نے ہمیں بہت بڑے امتحان میں ڈالا ہے.

انھوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ بڑی مشکلوں میں ہیں، میرے خلاف ایک بڑا منظم پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ نوجوانوں کو حقیقی آزادی اور کلمے کا مطلب سمجھانا چاہتا ہوں،ہم زنجیروں کی وجہ سے اوپر پرواز نہیں کر پا رہے، نبی ﷺ کی سنت پر چلتے ہوئے قوم کو جگانا چاہتا ہوں تاکہ یہ زنجیریں ٹوٹ جائیں.

http://

عمران خان نے کہا چوروں کا ٹولہ پروپیگنڈہ کر رہا ہے،امریکی سازش کے تحت چوروں کے ٹولے کومسلط کیا گیا، چوروں کے ٹولے کو پاکستان کو نیچے لیجانے کے لیے مسلط کیا گیا، ہم پاکستان کوعلامہ اقبالؒ کے خواب جیسا عظیم ملک بنانا چاہتے ہیں، ہم دنیا بھرمیں سبز پاسپورٹ کی عزت کرانا چاہتے ہیں۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چوروں کے ہوتے ہوئے سبز پاسپورٹ کی عزت نہیں ہو سکتی، ہم پاکستان کی عزت کرانا چاہتے ہیں، امپورٹڈ کرائم منسٹر کو کیا اپنا وزیراعظم مانتے ہو؟ اگر شہباز شریف غیرت مند وزیراعظم ہوتا تو چوری کیا ہوا اپنا پیسہ ملک لاتے۔ چوروں کے ٹولے کو پتا چل گیا مجھے شکست نہیں دے سکتے.

ایک بار پھر عمران خان نے کہا تھری اسٹوجزکوپتا ہے جب بھی الیکشن ہوا شکست ہوگی، اب یہ مجھے کسی طرح ڈس کوالیفائی کرنے کے لیے سازشیں کر رہے ہیں اسی لئے مجھے دہشت گرد بنا دیا گیا ہے، ان کا حال ایسا ہے جب کوئی ٹیم ہارنے لگے تو وکٹیں ہی اٹھا لیتے ہیں.

انھوں نے کہا کہ پہلے کوشش ہے عمران خان کو نا اہل کروایا جائے، دوسری ان کی کوشش سب سے بڑی جماعت کو فوج، عدلیہ کے ساتھ لڑایا جائے، ان کا پروپیگنڈا سیل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔

کہا میں نے پرسوں کہا تھا آرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے، مجھے بتاؤ جو خیر خواہ ہوتا ہے وہ یہی کہے گا میرٹ پر سلیکشن کرو، اس میں کیا غلط بات تھی؟ میں نے کہا تھا نوازشریف، زرداری دو ڈاکوہے ان کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ نہیں کرنا چاہیے.

پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف مفرور ہیں، ان کی اربوں کی پراپرٹی پکڑی گئی،انھوں نے سوال کیا کہ کیا ایک چور، بھگوڑے، مفرور کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ کرنا چاہیے؟

http://

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس میں فوج کے آرمی چیف کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، نوازشریف چھپ کر بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے ملاقات کرتا ہے، نوازشریف اور ن لیگ نے فوج کا ساتھ دینے کے بجائے اپنے آپ کوعلیحدہ کر لیا تھا.

انھوں نے کہا کہ زرداری اپنے دور میں امریکا سے کہتا تھا ہمیں فوج سے بچاؤ، کیا یہ دو چور آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے، ہم ان کویہ حق نہیں دیں گے، جن کے پیسے باہرپڑے ہیں کیا ان کوپاکستان کا آرمی چیف لگانا چاہیے؟

اس موقع پر عمران خان نے نواز شریف، مریم نواز، مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، ایاز صادق، خرم دستگیر، جاوید لطیف کے افواج پاکستان اور عدلیہ کے خلاف بیانات کے ویڈیوکلپ چلا کر بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو مجھے کہہ رہے ہیں میں فوج کے خلاف ہوں.

عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ فوج بھی اور ملک بھی میرا ہے، فوج مضبوط ہو گی تو ہم کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، ہم مضبوط فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، ہم اس ملک کے اداروں کو مضبوط کریں گے، اگر ہم فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اس کی بہتری کے لیے تعمیری تنقید کرتے ہیں.

انھوں نے کہا کہ مخالفین پروپیگنڈے اس لیے کر رہے ہیں کسی طرح تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہو جائے، مہنگائی، معیشت ان کا مسئلہ نہیں تھا، انہوں نے اقتدارمیں آکر1100ارب معاف کرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر کا دن مجھے آج بھی یاد ہے، 6 ستمبر کو ساری قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی تھی۔26سال پہلے سیاست شروع کی تو آزاد عدلیہ کے لیے میں کھڑا ہوا، واحد سیاست دان تھا جو آزاد عدلیہ کے لیے جیل میں گیا، ہماری حکومت نے ججز کے لیے جوڈیشل کمپلکس بنایا، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت کی ہے.

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا مسلم لیگ ن کے لوگ سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے چیف جسٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں، میں کبھی اپنے کسی ورکرز کو عدلیہ کے خلاف بیان دینے کا نہیں کہا، عدلیہ، لوئر کورٹس کی عزت کرتا ہوں.

http://

سابق وزیراعظم نے وضاحت کی کہ مجسٹریٹ صاحبہ کے خلاف اگرسخت زبان استعمال کی تو اس کی وجہ شہباز گل پر تشدد تھا، شہباز گل کو حوالات میں ننگا کر کے تشدد کیا گیا، میرا مطلب جج صاحبہ کو دھکمی دینا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا قوم سب سمجھ گئی ہے، چوروں کا ٹولہ مجھے دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہا ہے، سب سن لو جتنا مجھے دیوار سے لگاؤ گے اتنا ہی میں لڑوں گا،7ماہ سے میں عوام کوحقیقی آزادی کے لیے تیار کر رہا ہوں، پاکستانیوں جب کال دوں توآپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔

عمران خان نے یاد دلایا کہ اکنامک سروے کے مطابق 17 سال بعد پہلی دفعہ معیشت ترقی کر رہی تھی، آج عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ معیشت سکڑ رہی ہے، آج ملک میں فیکٹریاں بند ہیں، بجلی اور ڈیزل (فضل الرحمان) کی قیمت مہنگی ہوگئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں اتنی مہنگی بجلی نہیں تھی.

ہمارے دور میں 18 روپے اور آج 50 روپے یونٹ تک بجلی پہنچ گئی، سندھ، بلوچستان میں گندم کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، ہمارے دورمیں عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں زیادہ تھیں، عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں.

انھوں نے کہا کہ میں نہیں آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ پاکستان کا معاشی بحران مزید سنگین ہو گا آج بجلی، پٹرول سمیت سب کچھ مہنگا ہو گیا ہے۔

Comments are closed.