پی ٹی آئی منحرفین اسمبلی نااہلی سے بچ گئے،الیکشن کمیشن نے ریفرنس خارج کردیا

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پی ٹی آئی منحرفین ارکان اسمبلی نااہلی سے بچ گئے،الیکشن کمیشن نے ریفرنس خارج کردیا،چیف الیکشن کمشنر نےفیصلے میں کہا کہا منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنس پر آج ہی محفوظ کیا تھا چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

الیکشن کمشنرفیصلے میں منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس مسترد کردیا،فیصلہ میں کہا گیا کہ منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے اور آرٹیکل 63اےکےتحت ریفرنس ثابت نہیں کیا جا سکا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ان ریفرنسز کی سماعت کی ، پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے اپنے خلاف آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے ریفرنسز کو خلاف قانون و آئین اور ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔

اس سے قبل منحرف ارکان نے اپنے جواب میں استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن پہلے ریفرنسز کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کرے، کیوں کہ یہ خلاف آئین اور نا قابل سماعت ہیں۔

جوابات میں عائشہ گلالئی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، منحرف ارکان نے کہا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنسز آرٹیکل 63 اے پر پورا نہیں اترتے، اس لیے الیکشن کمیشن ریفرنسز کو خارج کرے۔

منحرف ارکان نے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے الزام کو مسترد کردیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ کی جانب سے الیکشن سے متعلق تحریری ہدایات انھیں نہیں ملیں، شو کاز نوٹس میں ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کیا گیا۔

منحرفین کا مؤقف تھا کہ 63 اے کی خلاف ورزی سے متعلق انھیں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا، پارٹی سربراہ نے ذاتی خواہشات کے لیے پرویز الہٰی کو نامزد کیا، جب کہ ماضی میں عمران خان نے پرویز الہٰی کو ڈاکو قرار دیا تھا۔

منحرفین کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا ہے، یہ ریفرنسز ایسے شخص نے ارسال کیے جس کے مفادات کا ٹکراؤ ہے،ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی نے20اراکین کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجاتھا۔

Comments are closed.