عمران خان کی بوٹ پالش ختم، اب بوٹ چانٹے پر اتر آئے ہیں، بلاول

53 / 100

پارہ چنار(ویب ڈیسک)چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی بوٹ پالش ختم، اب بوٹ چانٹے پر اتر آئے ہیں، بلاول کا کہنا تھا کہ عمران خان سامنےدھمکیاں دیتا ہے اور پیٹھ پیچھے بھیک مانگ رہا ہے۔

پارا چنار جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کھلاڑی کو زبرداستی وزیراعظم بنا کر ملک پر ظلم کیا گیا،انھوں نے کہاہمیں یاد ہے جب عمران خان پاشا کا کھلونا بنا، امید ہے ایک شخص کےلئے آئندہ ادارہ خود کو متنازعہ نہیں بنائے گا۔

انھوں نے کہا کہ گالیاں دینے والے وزیراور ان کا کپتان کس منہ سے مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہی،امیر کو ریلیف اور غریب کو مہنگائی دی گئی ، آپ نے کہا تھا نوکریاں دوں گا ، آئی ایم ایف نہیں جاوں گا،کوئی دعویٰ نبھایا ہے تو بتاو۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہم آج وقت کے یزید کے خلاف کھڑے ہیں، ہم تعداد میں تیسری لیکن کردار میں پہلی جماعت ہیں،انھوں نے کہا جو۔کہتا تھا کشمیر کا وکیل ہوں اور بن گیا کلبھوشن کا وکیل،بلاول بھٹو نے سوال کیا کہ۔کیسا کپتان ہے جو پچ چھوڑ کر بھا گ رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ہے کہ معاشی ناکامی اور بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں،معاشی ناکامی کا بوجھ ملک کے غریب عوام بجلی کے بلوں کی مد میں ادا کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا پی ٹی آئی ایم ایف حکومت نے بجٹ میں پسندیدہ لوگوں کو ریلیف دیا، آخری بجٹ میں ہر چیز پر ٹیکس لگایا گیا، یہ سونامی نہیں تباہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئی اپنی غلط تسلیم کرنے پر تیار نہیں لیکن وقت آ گیا ہے کہ مل کر پاکستان کو ڈوبنے سے بچائیں، وقت کے فرعون کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے چند چیزیں دکھا کر ثابت کر دیا کہ عمران خان کی حکومت ختم، کٹھ پتلی کی حکومت ختم، ہم نے دکھا دیا کہ عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں لہذا اب وہ وزیراعظم نہیں رہے۔
ا
ن کا کہنا تھا کہ پہلے عمران خان کہتے تھے کہ اگر تحریک عدم اعتماد ہے تو لے آؤ، ہم تو 8 مارچ سے انتظار میں ہیں لیکن یہ کیسا کپتان ہے کہ پچ چھوڑ کر بھاگ رہا ہے، عمران خان تھوڑا سی اسپورٹس مین اسپرٹ دکھاؤ، کھلاڑی بنو، ہمت اور بہادر ہو تو مقابلہ کرو، غیرت ہے تو سامنے آؤ۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب یہ اپوزیشن میں تھے اس وقت بھی ان کی نیپی تبدیل ہوتی تھی اور وزیراعظم بننے کے بعد بھی ان کی نیپی تبدیل ہوتی رہی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے میری تو 30 سال کی عمر میں اردو کمزور ہے لیکن آپ کی تو 70 برس کی عمر میں بھی اردو ٹھیک نہیں ہے، میری اردو ٹھیک کرنے سے پہلے اپنے 3 بچوں کو تو اردو سکھا دو.

Comments are closed.