او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48واں اجلاس جاری، وزیراعظم کی شرکت

67 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48واں اجلاس جاری، وزیراعظم کی شرکت،افتتاحی سیشن سے وزیراعظم عمران خان غطاب کریں گے۔

او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا دو روزہ اجلاس میں تمام 57 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ، مبصرین اور دیگر مہمان پاکستان پہنچ چکے ہیں اور اجلاس میں شریک ہوں گے سعودی وزیر خارجہ اجلاس کی صدارت باقاعدہ پاکستان کے حوالے کریں گے۔

ایجنڈے کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے افتتاحی اور اختتامی سیشن اوپن ہوں گے، ورکنگ گروپس کے بند کمرہ اجلاس ہوں گے جس میں قراردادوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

http://

وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی پُرزور مذمت کی جائے گی،فلسطین مسلہ بھی شامل، اجلاس میں افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال بھی زیر غور آئے گی۔

اجلاس میں کشمیر، فلسطین، اسلامو فوبیا، اُمّہ کے اتحاد سمیت 140 قراردادیں پیش ہونگی، یمن، سوڈان، لیبیا اور شام کی صورتحال بھی زیر بحث آئے گی، عالمی سطح پر دہشتگردی اور تنازعات کا حل کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی جائے گی، اجلاس میں یکم اگست 2019 کے یکطرفہ بھارتی اقدام کو سختی سے مسترد کیا جائے گا۔ کشمیر پر رابطہ گروپ کی قرارداد حتمی اعلامیہ میں شامل ہو گی۔

افغان وزیرخارجہ کی بجائے نمائندے کی شرکت،کانفرنس میں افغانستان کی شرکت کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے،فغانستان سے متعلق گزشتہ خصوصی اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔

http://

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر چین، برطانیہ، کینیڈا، جرمنی، آسٹریلیا سمیت کئی اہم ممالک کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

پروگرام کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی وزرائے خارجہ اور مندوبین کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ اور دیگر کو 23 مارچ کی یوم پاکستان پریڈ بھی دکھائی جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق اختتام پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طحہ مشترکہ نیوز کانفرنس کریں گے اور اسی میں مشترکہ اعلامیہ کا اعلان متوقع ہے۔

http://

واضح رہے امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت سمجھے جانے والے او آئی سی اجلاس میں57ممالک شریک ہوں گے مگر عالمی دباو کے باعث ان میں سے کسی بھی ملک نے افغانستان کو ابھی تک تسلیم نہیں کیاہے۔

Comments are closed.