نجی ملیشیا کے19افراد گرفتار کئے، 50کپڑے بدل کر بھاگ گئے، وزیر داخلہ

21 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام )وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے نجی ملیشیا کے19افراد گرفتار کئے،50کپڑے بدل کر بھاگ گئے، وزیر داخلہ نے کہا آئین کے تحت کسی کو پرائیویٹ ملیشیا رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔

شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ کسی رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا ، یہ کمپنی کی مشہوری کیلئے تھانے میں بیٹھے ہیں، انھوں نے کہا عدم اعتما د اپوزیشن کا حق ہے اس کااحترام کرتے ہیں لیکن ریاست کے اندر نجی فورس کو بدمعاشی نہیں کرنے دے سکتے۔

شیخ رشید نے کہا جے یو آئی والے انصار الاسلام کے جتھے لے کر آ رہے ہیں جو تحلیل ہو چکی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ 50 سے 60 لوگوں نے دھاوا بولا اور پھر یہ فیڈرل لاجز میں چلے گئے، پانچ گھنٹے یہ وہاں رہے، اراکین اسمبلی صلاح الدین اور جمال الدین وہاں آ گئے۔

وزیر داخلہ نے اپوزیشن جماعتوں کے نام پیغام میں کہا کہ گھیراؤ سے پہلے 101 مرتبہ سوچنا، جو بھی تشدد کرے گا اس کو کچل دیا جائے گا، عدم اعتماد میں کوئی رکاوٹ نہیں بلکہ وہ آپ کا آئینی حق ہے۔

http://

سڑکوں بند کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی کو کہہ دیا ہے کہ سڑکیں کھلوانا آپ کی ذمے داری ہے اور جو رکاوٹ ڈالے گا وہ جیل کے پیچھے جائے گا اور قانون کے شکنجے میں آئے گا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا میں آن ایئر اعلان کرتا ہوں کہ ان دونوں اراکین اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے لیکن پرائیویٹ ملیشیا کے 19 لوگ ہمارے پاس ہیں اور جو راستوں میں آنا چاہتے ہیں ان کو بھی ہم روکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد آپ کا آئینی اور قانون حق ہے، قانون کے تحت اسپیکر صاحب کو 14دن کے اندر اجلاس بلانا ہوتا ہے، اس کے بعد ان کے پاس دن ہیں لیکن اس کے بعد 172 آدمی لانا آپ کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو مہینے سے اس ملک میں تذبذب، انتشار اور خلفشار کی فضا پیدا کی جا رہی ہے لیکن عمران خان سرخرو ہو کر نکلیں گے اور یہ شکست کھائیں گے۔

انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کی کال پر خبردار کیا کہ قانون ہاتھ میں مت لینا ورنہ قانون آپ کو ہاتھ میں لے گا، قانون سے آگے کوئی نہیں ہے، ہم نے دو دن پہلے بارہ کہو سے ایک گروپ پکڑا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے اور فضل الرحمان کو خطر ہ ہے لیکن آصف زرداری یا شہباز شریف کو کسی نے کچھ نہیں کہنا ، فضل الرحمان چاہیں تو سکیورٹی کیلئے رینجرز بھی دے سکتا ہوں اور ایف سی بھی مگر نجی فورس کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک میں امن چاہتے ہیں، 23 سے 23مارچ تک او آئی سی کانفرنس ہو رہی ہے، 23مارچ کو پاکستان کی عظیم افواج مارچ کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بطور وزیر داخلہ ساری قوم کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ عدم اعتماد آپ کا حق ہے اور اس کا احترام ہے لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ یہ عمران خان کے لیے تحریک اطمینان ہونے جا رہی ہے تو ان کے اوسان خطا ہو گئے ہیں۔

Comments are closed.