نواز شریف اور مریم کو ثاقب نثار کی دلوائی سزا ختم کر دیں

53 / 100

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے نواز شریف اور مریم کو ثاقب نثار کی دلوائی سزا ختم کر دیں، کیا سابق چیف جسٹس نے جو سزا دلوائی تھی اسے ختم نہیں کیا جا سکتا؟

میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے منسوب نئی مبینہ آڈیو سامنے آنے کے بعد صورتحال بدل چکی ہے.

شاہد خا قان عباسی نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سازش کے تحت سزا دی گئی، اگر حلف نامے میں کی گئی بات درست ہے تو ثاقب نثار کو سزا دیں، اگر غلط ہے تو رانا شمیم کو سزا دیں۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، انصاف کے لیے کس کے پاس جاؤں گا؟

انھوں نے کہا کہ اگر ہم نے حلف نامے یا آڈیو بنائی ہے تو ہمیں بالکل سزا دیں، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ آواز سابق چیف جسٹس کی نہیں ہے ۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیئے، معاملات عدالت میں آئین کے مطابق ہونے چاہئیں، سفارشات پر نہیں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا رشتہ آڈیو سے قائم کرنا چاہتی ہے، آڈیو میں ملک کے اس وقت کے چیف جسٹس کہہ رہے ہیں کہ انہیں حکم ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینی ہے۔

سابق چیف جسٹس نے حکم کس کو دیا ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہو سکا ہے تاہم ضروری ہو گیا ہے کہ آپ فارنزک کروائیں لیکن ہمیں انصاف چاہیئے۔

شاہد خاقان نے مزید کہا کہ پاکستان کی معیشت کی تباہی میں نیب کا بڑا حصہ ہے، نیب سے سوال ہے کہ کتنے سیاستدانوں کو شاملِ تفتیش کیا اور کتنی رقم برآمد کی؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب آرڈیننس ہونا ہی نہیں چاہیئے تھا اور حکومت غلط آرڈیننس لے کر آئی ہے، چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا جا رہا ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک میں عدل کے نظام کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے اس کے بعد کچھ کہنا ضروری نہیں ہے.

Comments are closed.