پیوٹن، ٹونی بلیئر ، شاہ عبداللہ سمیت 35عالمی رہنماوں کی خفیہ دولت کا انکشاف

48 / 100

فوٹو:فائل 

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) پنڈورا پیپرز میں متعدد غیر ملکی سربرہان مملکت اوررہنماؤں کی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں جن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر بھی شامل ہیں۔

اس تحقیقات کو مالی امور پر مشتمل دنیا کی سب سے بڑی تحقیقات کہا جارہاہے لیکن ابھی تک جو کچھ میڈیا پر رپورٹ ہوا ہے اس میں صرف آف شور کمپنیوں کے موجود ہونے کی ہی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

جن غیر ملکیوں کے نام آف شور کمپنیاں ہونے کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ان میں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ، سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر اورقطر کے حکمرانوں کی آف شورکمپنیاں بھی پنڈورا پیپرز میں سامنے آئی ہیں۔

چیک ری پبلک اور لبنان کے وزرائے اعظم کی بھی آف شورکمپنیوں کے مالک ہیں جب کہ یوکرین، کینیا اور ایکواڈور کے صدور کی آف شورکمپنیاں بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہیں۔

پنڈورا پیپرز ایک کروڑ 19 لاکھ فائلوں پر مشتمل ہیں اور تحقیقات میں دنیا کے 117 ملکوں کے 150 میڈیا اداروں کے 600 سے زائد رپورٹرز نے حصہ لیا ہے۔

بتایا گیاہے کہ نامور شخصیات کے مالی امور کی تحقیقات کا کام دو سال میں مکمل ہوا اور تحقیقات کی مزید تفصیلات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور ابتدائی طور پر یہ مواد سامنے آیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان دستاویزات میں جن افراد کی خفیہ دولت اور مالی معاملات کا انکشاف ہوا ہے ان میں 35 موجودہ اور سابق عالمی رہنماؤں سمیت تقریباً تین سو ایسے عوامی نمائندے شامل ہیں جن کی آف شور کمپنیاں تھیں۔

اردن کے بادشاہ کی خفیہ طور پر امریکہ اور برطانیہ میں 70 ملین پاؤنڈز کی جائیدادوں کا انکشاف ہواہے ،برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور ان کی اہلیہ نے لندن میں دفتر خریدتے وقت سٹیمپ ڈیوٹی کی مد میں تین لاکھ 12 ہزار پاونڈز بچائے تھے ایک آف شور کمپنی بھی خریدی تھی۔

دستاویزات میں روسی صدر ولادمیر پوٹن کے موناکو میں خفیہ اثاثوں کا بھی ذکر ہے اور ان دستاویزات میں جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم اندریج بابس کی خفیہ آف شور انوسٹمنٹ کمپنی کو بھی ظاہر کیا جس کے ذریعے انھوں نے جنوبی فرانس میں 12 ملین پاؤنڈز مالیت کے دو ولاز خریدے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم اگلے ہفتے انتخابات لڑ رہے ہیں اور انھوں نے اپنی یہ خفیہ آف شور انوسٹمنٹ کمپنی ڈیکلیئر نہیں کی ہوئی،

رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں گارڈین اور دیگر میڈیا شراکت داروں کے ساتھ اس مشترکہ تفتیش میں بی بی سی پینوراما نے برٹش ورجن جزائر، پاناما، بیلیز، قبرص، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور سوئٹزرلینڈ کی 14 مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں سے 12 ملین دستاویزات تک رسائی حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ پنڈورا پیپرز میں700 سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں جن میں وفاقی وزراء، ریٹائرڈ سول و عسکری افسران اور دیگر لوگ شامل ہیں وزیراعظم عمران خان نے جن کے نام سامنے آئے ہیں ان کی تحقیقات کااعلان کردیاہے۔

جن معروف پاکستانی شخصیات کے نام آئے ہیں ان میں وزیرخزانہ شوکت ترین، وفاقی وزیر مونس الٰہی، سینیٹر فیصل واوڈا، پنجاب کے سابق وزیر عبدالعلیم خان ،مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کے بیٹے شامل ہیں۔

پنڈورا پیپرز میں پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن وفاقی وزیرصنعت خسرو بختیارکے اہل خانہ، وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی وقارمسعود کے بیٹے اور ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کی بھی آف شور کمپنی بھی شامل ہے۔

Comments are closed.