ٹوکیو اولمپک میں روایتی چینی طب ٹیم کی مقبولیت اور چرچے

چھینگڈو(شِنہوا) ٹوکیو اولمپک مقابلوں میں چینی ٹیم نے اب تک کافی اچھے نتائج حاصل کئے ہیں۔اس کامیابی میں کھلاڑیوں کے لئے کام کرنے والی خصوصی ٹیم جسےنصف میڈل کے مالک اشخاص کہا جاتا ہے حقیقت میں روایتی چینی طب (ٹی سی ایم) ڈاکٹرز ہیں۔

ان ڈاکٹروں میں ڈاکٹر شان جی شن بھی شامل ہیں، جو چھینگڈو انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل ایجوکیشن سے منسلک اسپورٹس اسپتال کے ٹی سی ایم ڈاکٹر ہیں۔ وہ ٹی سی ایم کے ژینگ آرتھوپیڈکس کے ایک معروف ڈاکٹر ہیں۔ ژینگ آرتھوپیڈکس سیچھوان کے غیرمادی ثقافتی ورثے میں شامل ہے.

یہ معروف ٹی سی ایم ڈاکٹر ژینگ ہوئی شیان نے1950 کی دہائی میں تعمیر کیا تھا۔ژینگ آرتھوپیڈکس مارشل آرٹس اور ٹی سی ایم کی مشترکہ خصوصیات کا حامل ہے جس میں پٹھوں اور ہڈیوں،حرکت اور عدم حرکت دونوں پر برابر زور دیا جاتا ہے۔

2اگست کو سہ پہر کے وقت ٹوکیو اولمپکس گیمز میں مردوں کے50میٹر رائفل کی تین پوزیشنوں کے مقابلے میں چینی کھلاڑی ژانگ چھانگ ہونگ نے پہلی بار اولمپک کھیلوں میں حصہ لیتے ہوئے466 رنگز کا شاندار سکور کیا اور عالمی اور اولمپک ریکارڈ قائم کرتے ہوئے اس مقابلے کو جیتا۔

اس مقابلے سے پہلے رات کو شان جی شن نے ژانگ چھان ہونگ کے پٹھوں کو آرام پہنچانے کے لئے ژینگ آرتھوپیڈکس کی تکنیک استعمال کی۔ 2اگست کو مقابلہ جیتنے سے پہلے شان جی شن نے چھانگ ہونگ کی گردن کی ٹریٹمنٹ بھی کی۔شان نے کہا کہ ڈاکٹروں کو نہ صرف ہر روز کھلاڑیوں کے ساتھ رہنا پڑ رہا ہے بلکہ وہ اولمپک گاؤں اور اسٹیڈیم کے اندربھی سٹینڈ بائی رہتے ہیں۔

ہم 24گھنٹے ڈیوٹی پر ہیں جو اس سے پہلے کے مقابلے میں کہیں مشکل ہےشان اور اس کے ساتھیوں پر یومیہ بنیادوں پر کھلاڑیوں کے نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ اور نمونے لینے کی ذمہ داری بھی عائد ہے۔3اگست کوژو جنگ یوآن نے جمناسٹکس میں مردوں کے متوازی بارز میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

چھینگڈو انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل ایجوکیشن سے منسلک اسپورٹس اسپتال کے ڈاکٹر شیان منگ نے انکشاف کیا کہ اولمپک مقابلوں میں شریک کھلاڑیوں کی بہترین جسمانی حالت کو برقرار رکھنے کے لئے ژو جنگ یوآن کا ہر رات ٹی سی ایم مساج اورہڈیوں کی ورزش کرائی گئی۔

شیان نے کہا کہ کھلاڑیوں نے اچھے نتائج حاصل کئے اور میڈل جیتنے میں ٹی سی ایم ڈاکٹروں کی محنت بھی شامل ہے جنھوں نے کھلاڑیوں کی فٹنس پر پوری توجہ سے کام کیا ہے.

Comments are closed.