دنیا مہاجرین مسائل پر فکر مند بھارت مسائل پیدا کر رہا ہے، عمران خان

جنیوا(ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ایک طرف دنیا مہاجرین مسائل پر فکر مند اور توجہ دے رہی ہے تو دوسری طرف بھارت کشمیر سمیت بھارت کے اندر بھی مزید مسائل پیدا کر رہا ہے.

گلوبل پناہ گزینوں کے عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا مسئلہ کشمیر سے 2 ایٹمی طاقتوں میں تنازع کا خطرہ ہے، بے بس اور بے وسیلہ مہاجرین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے.

انھوں نے کہا بھارتی حکومت نے آسام میں متنازعہ شہریت قانون نافذ کر دیا، بھارتی شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں، مقبوضہ وادی میں 80 لاکھ کشمیری محاصرے میں ہیں، جان بوجھ کر مسلم اکثریت کو اقلت میں بدلا جا رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا 80 لاکھ کشمیریوں کو نظر بند کر دیا گیا، لوگ گھروں اور کشمیری رہنما جیلوں میں بند ہیں، عالمی برادری سے کشمیر پر نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا پاکستان کو انسانی تاریخ کے سب سے بڑے مہاجر مسائل کا سامنا رہا، پاکستان 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پاکستان کو بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے.

انھوں نے کہا مہاجرین کی باعزت واپسی کے لئے موزوں حالات پیدا کرنا ہوں گے، پاکستان افغان عمل امن میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارت میں متنازع شہریت بل کی منظوری کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا جان لے کہ بھارت میں پناہ گزینوں کا ایک بڑا بحران جنم لے رہا ہے

پانچ اگست سے مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ عوام محصور ہیں، جان بوجھ کر مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔تحریر جاری ہے‎


انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ مسئلہ کشمیر پر توجہ نہ دی گئی تو دو ایٹمی ممالک میں ٹکراؤ ہو سکتا ہے، بھارت کو غیر قانونی اقدامات سے باز رکھ کر پناہ گزینوں کے ایک بڑے بحران سے بچا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنے کے لئے متنازع شہریت بل منظور کیا ہے، 20 کروڑ بھارتی مسلمانوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، اس قانون کے خلاف بھارت میں فسادات ہو رہے ہیں اور لوگ سڑکوں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکلات کے باوجود 30 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے، چاہتے ہیں کہ چالیس سال سے مصائب کا شکار افغان عوام امن کے ثمرات سے مستفید ہوں، ایسے حالات پیدا کرنے ہوں گے کہ مہاجرین با عزت طریقے سے اپنے وطن لوٹ سکیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسا غریب ملک جہاں پر بے روزگاری ہے اور عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے اقدامات کئے جار ہے ہیں وہاں اتنی بڑی تعداد میں پناہ گزین موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ابتدائی دنوں میں تاریخ کی سب سے بڑی پناہ گزین تحریک کا سامنا کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 2 ایٹمی ممالک کے درمیان تنازع ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل یہاں موجود ہیں، یہ وقت ہے کہ عالمی برادری اس صورتحال کا نوٹس لے۔

ان سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گیوتیرس نے گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی کارکردگی کو معاشروں کے پسماندہ طبقوں کی فلاح سے ناپا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن و سلامتی کے بڑھتے چیلنجز کی وجہ سے پناہ گزینوں کا مسئلہ بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ عالمی برادری کو ان پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

Comments are closed.