حکومت کے غلط فیصلے،مقروض پاکستان کو گندم درآمد میں ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان

58 / 100

فوٹو:فائل

اسلام آباد:حکومت کے غلط فیصلے،مقروض پاکستان کو گندم درآمد میں ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے،گندم درآمد کر کے پرائیویٹ سیکٹر کو نوازا گیا۔

اس حوالے سے روزنامہ جنگ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانے کو 1 سے ڈیڑھ ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا گیاہے کہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے وافر گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت مانگی، ای سی سی نے گندم درآمد کی منظوری دی۔

رپورٹ کے مطابق نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی۔

نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے پہلے 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی سمری تیار کی،اس کے بعد وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ہر کسی کو گندم منگوانے کی اجازت دی۔

حالانکہ یکم اپریل 2024ء تک 43 لاکھ ٹن گندم حکومت کے پاس موجود تھی،مارچ میں سندھ میں گندم کی نئی فصل آنے سے گندم درآمد کی ضرورت نہیں رہی تھی۔

 حکومتی سطح پر منظوری ملنے کے بعد بیوروکریسی کے غلط فیصلے سے ایک ارب ڈالرز کا زرِمبادلہ ضائع ہوا۔

ذرائع کے مطابق جب تک حکومت اجازت نہ دے بیوروکریسی خود سےاتنا بڑا فیصلہ نہیں کرسکتی اور گندم درآمد یا برآمد کرنے کی منظوری کابینہ کی طرف سے دی جاتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق نگراں حکومت کی غلط حکمتِ عملی سے آج گندم کے کاشت کار رُل گئے ہیں۔

دوسری طرف وزیراعظم شہبازشریف نے صورتحال کادراک کرتے ہوئے کاشتکاروں سے گندم خریدنے کی ہدایت کی ہے تاہم ابھی تک حکومت اور کاشتکاروں میں اس حوالے سے عملی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

Comments are closed.