ضمنی انتخابات، ن 10 نشستوں پر کامیاب، پرویز الہٰی اور مونس الٰہی کو شکست

54 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: ضمنی انتخابات، ن 10 نشستوں پر کامیاب، پرویز الہٰی اور مونس الٰہی کو شکست ہو گئی، موبائل سروس بند اور لاہور سمیت بعض اضلاع میں میڈیا کو کوریج کی اجازت نہ دی گئی.

قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کے بعد بیشتر حلقوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آگئے۔ ن لیگ نے قومی کی 2 اور صوبائی اسمبلیوں کی 8 نشستیں جیت لیں۔

خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں کو کامیابی اور سندھ میں پی پی کے امیدوار نے میدان مار لیا۔ بلوچستان میں ایک نشست بی این پی مینگل نے بھی جیت لی۔

قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوا ان میں پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کا ایک حلقہ شامل ہے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوا جس میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔

نتائج

پنجاب سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 7 نشستیں مسلم لیگ ن نے جیت لیں۔این اے 119 لاہور سے علی پرویز اور این اے 132 قصور سے ملک خورشید نے میدان مارلیا۔

پی پی 164 لاہور سے راشد منہاس، پی پی 54 نارووال سے احمد اقبال، پی پی 93 بھکر سے سعید اکبر نوانی، پی پی 139 سے رانا افضال حسین، پی پی 147 سے ملک ریاض، پی پی 22 تلہ گنگ سے ملک فلک شیر اعوان نے میدان مارلیا۔

پی پی 158 پر ن لیگ کے چوہدری نواز نے مونس الہی کو ہرادیا۔۔ن لیگ نے بلوچستان سے بھی ایک سیٹ جیتی۔ پی بی 22 لسبیلہ سے ن لیگ کے زرین مگسی کامیاب ہوگئے۔

پی پی 32 گجرات سے پرویز الہٰی کو شکست ہوئی اور ق لیگ کے موسیٰ الٰہی نے کامیابی سمیٹ لی۔پی پی149 پر آئی پی پی کےشعیب صدیقی38537ووٹ لےکرکامیاب، سنی اتحادکےذیشان حیدر24206ووٹ حاصل کرسکے۔

این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان سے وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین گنڈاپور کامیاب ہوگئے۔این اے 8 باجوڑ سے آزاد امیدوار مبارک زیب کے ہاتھوں سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر کو شکست ہوئی۔

پی کے 91 کوہاٹ سے سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ جیت گئے جبکہ این اے 156 قمبر شہدادکوٹ سے پیپلز پارٹی کے خورشید جونیجو جیتے، پی بی 20 خضدار سے بی این پی کے جہانزیب مینگل فتح یاب قرار پائے۔

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوا جن میں پی پی 22 چکوال کم تلہ گنگ، پی پی 32 گجرات، پی پی 36 وزیرآباد، پی پی 54 نارروال، پی پی 93 بھکر، پی پی 139 شیخوپورہ، لاہور میں پی پی 147، پی پی 149، پی پی 158، پی پی 164، پی پی 266 رحیم یار خان اور پی پی 290 ڈی جی خان شامل ہیں۔

این اے 132 قصور

حلقہ این اے 132 قصور میں تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے ملک رشید احمد خان 142835 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر 89589 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

این اے 119 لاہور

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 کے تمام 338 پولنگ سٹیشنز کا غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجہ سامنے آ گیا ہے ، جس کے مطابق مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک 60 ہزار 918 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے میاں شہزاد فاروق 34 ہزار 94 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ق کے امیدوار موسیٰ الٰہی نے میدان مار لیا۔موسیٰ الٰہی نے 63 ہزار 536 ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے پرویزالٰہی 18 ہزار 237 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 290 ڈیرہ غازی خان

مسلم لیگ ن نے ڈیرہ غازی خان کے صوبائی حلقہ پی پی 290 سے بھی میدان مار لیا ہے۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی 290 سے مسلم لیگ ن کے علی احمد خان نے محی الدین کھوسہ کے خلاف کامیابی سمیٹ لی۔

سردار علی احمد خان 74560 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار محی الدین کھوسہ 26310 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خان3268 ووٹ لے کر آگے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر 1693 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 8 پر سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر، پی پی پی کے اخون زادہ چٹان، ن لیگ کے شہاب الدین، جماعت اسلامی کے ہارون رشید، اے این پی کے خان زیب اور آزاد امیدوار
شوکت اللہ میں کانٹے کا مقابلہ ہوا۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا میں بھی 4 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، مجموعی طور پر 49 امیدواروں میں میدان میں ہیں۔

باجوڑ کے حلقہ پی کے 22 اور این اے 8 پر آزاد امیدوار ریحان زیب کے قتل کے باعث انتخابات ملتوی کردئیے تھے۔

این اے 8 باجوڑ

حلقہ این اے 8 باجوڑ کے 15 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار مبارک زیب خان3268 ووٹ لے کر آگے جب کہ سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر 1693 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 8 پر سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر، پی پی پی کے اخون زادہ چٹان، ن لیگ کے شہاب الدین، جماعت اسلامی کے ہارون رشید، اے این پی کے خان زیب اور آزاد امیدوار شوکت اللہ میں کانٹے کا مقابلہ ہوا

این اے 44 ڈی آئی خان

حلقہ این اے 44 ڈی آئی خان کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے امیدوار فیصل امین 56995 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے رشید کنڈی 9533 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ حلقہ این اے 44 ڈی آئی خان کو وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے خالی کیا ہے جہاں سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر علی امین کے بھائی فیصل امین میدان میں تھے جن کے ساتھ پی پی پی کے عبدالرشید خان، تحریک لبیک کے اختر سعید اور ن لیگ کے ضمیر حسین کا مقابلہ ہوا۔

پی کے 91 کوہاٹ

پی کے 91 کوہاٹ کے تمام پولنگ اسٹیشنز کےغیرحتمی وغیرسرکاری نتائج آج نیوز کو موصول ہوگئے ہیں، جن کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے امیدوار داؤد شاہ 21852 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار عبدالصمود 12581 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

بلوچستان

بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 خضدار اور پی بی 22 لسبیلہ میں ضمنی الیکشن ہوا جبکہ پی بی پچاس قلعہ عبداللہ کے چند پولنگ اسٹیشنز میں ری پولنگ ہوئی۔

پی بی 20 خضدار

خضدار کے حلقہ پی بی 20 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق بی این پی کے جہانزیب مینگل 30455 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار شفیق الرحمان مینگل 12581 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔

خضدار میں بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 پر ضمنی الیکشن کا انعقاد ہوا، الیکشن سے قبل کشیدہ صورتحال کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا تھا تاہم الیکشن پرامن طریقے سے جاری رہا اور صوبائی حکومت و الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکیورٹی کے مؤثر انتظامات کیے گئے۔

پی بی 22 لسبیلہ

لسبیلہ جے حلقہ پی بی 22 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کےغیرسرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار زرین مگسی 49777 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جبکہ آزاد امیدوار شاہنواز جاموٹ 3869 ووٹ حاصل کرسکے۔

پی بی 50 قلعہ عبداللہ

پی بی50 قلعہ عبداللہ میں مجک پولنگ اسٹیشن پر مسلح افراد نے فائرنگ کرتے ہوئے دھاوا بول دیا، نامعلوم افراد جدید اسلحے کے ساتھ اندر داخل ہوئے اور فائرنگ کے بعد پولنگ کا عمل رک گیا۔ تاہم بعد میں عمل دوبارہ شروع ہوا اور پولنگ کا وقت بڑھا دیا گیا۔

حلقہ پی بی 50 قلعہ عبداللہ میں 47 پولنگ اسٹیشنز احساس اور 78 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا، حلقے میں ٹوٹل رجسرٹرڈ ووٹر کی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 753 ہے جن میں سے ایک لاکھ 04 ہزار 161 مرد ووٹرز ہیں اور 59 ہزار 592 خواتین ووٹرز ہیں۔

Comments are closed.