لاپتہ افراد کیس ،پوزیشن پاور سب چھوڑ دیں انسان بن کر سوچیں کہ کسی کا بھائی بیٹا نا ملے تو کیا ہوتا ہے ؟ ،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا ہے کہپوزیشن پاور سب چھوڑ دیں انسان بن کر سوچیں کہ کسی کا بھائی بیٹا نا ملے تو کیا ہوتا ہے ؟ ملک کے مفاد میں ہے یہ مسئلے حل ہوجائیں۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے مدثر نارو و دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلقہ کیسز پر سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کے کیسز کو ڈویڑن بنچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

لاپتہ نوجوانوں کے والد نے بتایا کہ اسلامک یونیورسٹی کے باہر سے میرے دو بیٹے لاپتہ ہوئے ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی اس معاملے کو دیکھ رہی تھی، اعظم نذیر تارڑ کے بعد وہ کمیٹی فعال نہیں رہی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پوزیشن پاور سب چھوڑ دیں انسان بن کر سوچیں کہ کسی کا بھائی بیٹا نا ملے تو کیا ہوتا ہے ؟ ملک کے مفاد میں ہے کہ یہ مسئلے حل ہو جائیں ، ہمارا اپنا کوئی لاپتہ ہو جائے تو ہم خود کیسا محسوس کرینگے؟ وکیل، جج یا آئی جی بعد میں، ہم انسان تو پہلے ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے تفتیشی افسر تھانہ سبزی منڈی پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ تفتیش کے اہل ہیں؟ جو دو پھول لگائے ہیں اسکے اہل ہیں؟۔بعدازاں عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

Comments are closed.