الیکشن کمیشن تعیناتیاں،اپوزیشن حکومت کا ایک اور اجلاس بے نتیجہ ختم


فوٹو : فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)اپوزیشن اور حکومت کے درمیان الیکشن کمیشن کے 3 اہم عہدوں کے لیے تعیناتی پر ڈیڈلاک تاحال برقرار ہے اور اتفاق رائے نہیں ہو پا رہا ہے.

اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر(سی ای سی) سمیت الیکشن کمیشن کے اراکین کے تقرر سے متعلق ہونے والا پارلیمانی پینل کا اجلاس ایک مرتبہ پھر بے نتیجہ ختم ہو گیا ہےاور فریقین اپنے اپنے موقف پر قائم ہیں.

یاد رہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں 12 ارکان ہیں جس میں حکومت اور اپوزیشن کے 6، 6 نمائندے شامل ہیں آئندہ اجلاس کی تاریخ نہیں بتائی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 دسمبر کو متوقع ہے.

ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے پینل کے اراکین نے کہا کہ آئندہ اجلاس آخری ہوگا، تاہم اپوزیشن نے حکومتی اراکین پر واضح کیا ہے کہ وہ بھی چاہتے ہیں کہ آئندہ ہونے والا اجلاس حتمی ہو۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی کمیٹی کے رکن مشاہداللہ خان نے کچھ پیشرفت کا تذکرہ کیا لیکن انہوں نے تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ ہفتے حکومت اور اپوزیشن کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا دوسرا دور کیا تھا لیکن سی ای سی اور ای سی پی کے 2اراکین کے تقرر کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی تھی۔

5 دسمبر کو ہی وزیراعظم کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تعیناتی کے لیے بابر یعقوب، فضل عباس مکین اور عارف خان کے نام تجویز کیے گئے تھے۔

حکومتی فریق نے اصرار کیا تھا کہ ای سی پی سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد کو سی ای سی مقرر کیا جائے جبکہ اپوزیشن جماعت اس تجویز کی مخالفت کر رہی ہے۔

بابر یعقوب فتح محمد اس وقت سیکریٹری الیکشن کمیشن کے عہدے پر کام کر رہے ہیں جبکہ فضل عباس مکین بھی سابق سیکریٹری کے طور پر مختلف وزارتوں میں کام کر چکے ہیں، تجویز کردہ تیسری شخصیت عارف خان چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے عہدے پر تعینات ہیں۔

Comments are closed.