شوکت ترین ٹیلی فونک گفتگو معاملہ، ایف آئی اے سائبر کرائم نے باضابطہ انکوائری کا آغاز کردیا

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنس (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی تیمور جھگڑا سے ٹیلی فونک گفتگو لیک ہونے پر باضابطہ انکوائری کا آغاز کردیا۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں انکی جانب سے نوٹس نہ ملنے کا موقف اپنایا گیا تاہم جب ایف آئی اے سائبر کرائم نے 22 ستمبر جمعرات کے لیے دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کرکے انکے اسٹاف کو رسیو کرایا تو میڈیا کے سائبر کرائم دفتر سے ہٹنے اور دفتری ٹائم ختم ہونے پر شوکت ترین خود انتہائی خاموشی سے بدھ کی شام ہی ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر پہنچ گئے، جنہیں انکوائری میں شامل ہونے کے لیے پیش ہونے پر ایف آئی اے سائبر کرائم کے آفیسر جو آفس سے جاچکے تھے واپس دفتر پہنچنا پڑا۔

ایف آئی اے سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز اور انکوائری آفیسر منیب ظفر نے شوکت ترین سے فون کال کے حوالے سے سوالات کیے۔

ذرائع کے مطابق شوکت ترین ٹیم کو خاطر خواہ کاجواب نہیں دے سکے اور موقف اپنایا کہ وکیل سے مشورہ کرکے جواب جمع کراوں گا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ٹیم نے پندرہ سے بیس سوالات ہر مبنی سوال نامہ انھیں دیا جو لیکر وہ واپس روانہ ہوگئے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ سوالات کے جوابات ملنے کے بعد شوکت ترین کو دوبارہ بھی انکوائری کے لیے نوٹس جاری کیا جائے اور انکوائری مکمل کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو کے پی کے وزیر خزانہ تیمور خزانہ تیمور جھگڑا کے ساتھ ٹیلی فونک کال جس میں وہ تیمور جھگڑا کو وفاقی حکومت و آئی ایم ایف کے مابین مسائل پیدا کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو بجٹ کی اضافی رقم واپس نہ کرنے بارے خط ارسال کرنے پر اکسانے کے الزام میں راشد محمود نامی شہری کی درخواست پر انکوائری کے لیے 21 ستمبر کو طلب کیا تھا۔

Comments are closed.