راشد لطیف کے ٹویٹ معاملے پر نجم سیٹھی نے محسن نقوی کاردعمل مسترد کردیا،کچھ غلط نہیں کہا،سیٹھی

راشد لطیف کے ٹویٹ معاملے پر نجم سیٹھی نے محسن نقوی کاردعمل مسترد کردیا،کچھ غلط نہیں کہا،سیٹھی

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد: سابق کپتان راشد لطیف کے ٹویٹ معاملے پر نجم سیٹھی نے محسن نقوی کاردعمل مسترد کردیا،کچھ غلط نہیں کہا،سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کی طرف سے اپنے ٹویٹ کے جواب میں محسن نقوی کے ردعمل پر ایک بار پھر ردعمل ظاہر کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ انھوں نے کوئی غلط بات نہیں کی ہےتنقید پر ایف آئی اے FIAکو استعمال کرنا درست نہیں ہے۔

سابق کپتان کے ٹویٹ کے بعد سینئر صحافی و اینکرنجم سیٹھی نے سابق کپتان راشد لطیف کے خلاف انکوائری کے فیصلہ پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھاکہ تنقید کاراستہ ایسے ہتکھنڈوں سے روکنا درست نہیں جس پر چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اس بیان کو غلط قراردیا تھا، اس تنقید کے جواب میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سامنے آگئے اور انہوں نے نجم سیٹھی کے مؤقف کو ’’غلط، بے وقت اور حقائق کے منافی‘‘ قرار دے دیا۔

محسن نقوی نے ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں واضح کیا کہ راشد لطیف کے خلاف پی سی بی کی کارروائی کا مقصد کسی تنقید کو دبانا نہیں تھا، بلکہ ان کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹے اور ہتک آمیز الزامات کی وضاحت کرنا ضروری تھا۔

چیئرمین پی سی بی کے مطابق بورڈ کی تمام کارروائیاں مکمل طور پر قانون کے دائرے میں رہ کر کی جاتی ہیں اور ان کی اولین ترجیح پاکستان کرکٹ اور کھلاڑیوں کی سالمیت کا تحفظ ہے،تاہم نجم سیٹھی نے راشد لطیف کے معاملے پر اپنے  موقف پر قائم ہیں اوراسے درست قراردیاہے۔

http://

محسن نقوی  نے یہ بھی بتایا کہ راشد لطیف نے آج اپنے ٹویٹ میں باقاعدہ معذرت کرلی ہے اور بورڈ کے مؤقف کی تائید بھی کی ہے، جسے پی سی بی خوش دلی سے قبول کرتا ہے۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’’پی سی بی تنقید کرنے والوں کو خاموش کروانے کے لیے کوئی غیر قانونی ذرائع استعمال نہیں کرتا، ہماری توجہ صرف کھیل اور اس کے اثاثوں کے تحفظ پر ہے۔‘‘

اس سے قبل سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ راشد لطیف کے تنقیدی بیانات کے بعد FIA نے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے، جسے انہوں نے ’’جابرانہ اقدام‘‘ قرار دیا تھا۔ نجم سیٹھی نے عدلیہ سے اظہارِ رائے کی آزادی کے تحفظ کی بھی اپیل کی تھی۔

دوسری طرف ابھی یہ بحث چل ہی رہی تھی کہ راشد لطیف نے اپنے ٹویٹ پر معذرت کرلی اور وضاحت کی کہ  ’میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے محمد رضوان کی فلسطین کے لیے عوامی حمایت کو کپتانی سے ہٹانے کے ممکنہ عنصر کے طور پر ایک غیر ضروری حوالہ دیا تھا۔ مزید غور کرنے پر، میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ مفروضہ نامناسب اور بے بنیاد تھا۔‘

https://

راشد لیف کا کہنا تھا کہ ’میرے تبصروں سے عام لوگوں یا خاص طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور اس کے عہدیداروں کو تکلیف پہنچی ہو تو میں اس پر معذرت خواہ ہوں۔‘  میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گا کہ آئندہ میرے تبصرے قیاس آرائیوں اور الزامات پر مبنی نہ ہوں۔

راشد لطیف کا کہنا تھا کہ ’میں ملک کی ساکھ اور وقار کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہوں اور کبھی بھی جان بوجھ کر ایسا کام نہیں کروں گا جس سے اس کی بدنامی ہو۔ میں عوامی گفتگو میں اس انداز میں حصہ لینے کی کوشش کرتا ہوں جو منصفانہ، متوازن اور تعمیری ہو۔‘

یاد رہے کہ سابق کپتان راشد لطیف نے اکتوبر میں محمد رضوان کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو پاکستان کی ون ڈے ٹیم کا کپتان بنانے کی خبروں پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

راشد لطیف نے یوٹیوب چینل پر ڈاکٹر نعمان نیاز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کہا جا رہا ہے کہ رضوان کپتان نہیں ہو گا۔۔۔ اُنھوں نے فلسطین کا جھنڈا کیا اُٹھا لیا، آپ اُنھیں کپتانی سے ہٹا دو گے۔‘

 محمد رضوان کو کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے پر پہلے راشد لطیف نے پی سی بی کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی تھی، جس کے بعد معاملہ شدت اختیار کرگیا تھا۔ بعد ازاں راشد لطیف نے ایکس پر وضاحت دیتے ہوئے پی سی بی اور عوام سے معذرت بھی کی۔

Comments are closed.