ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر 10دن کا سوگ، چارلس بادشاہ بن گئے

51 / 100

فائل: فوٹو 

 لندن: برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم مختصر علالت کے بعد 96 برس کی عمر میں چل بسیں. ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر 10دن کا سوگ، چارلس بادشاہ بن گئے، وہ ملکہ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد رائل فیملی کے افراد نے بکنگم پیلس میں آنے شروع کردیا تھا۔

برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک بادشاہت کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 70 سال تک حکومت کرنے کے بعد 96 سال کی عمر میں بالمورل میں انتقال کر گئیں۔

ملکہ 1952 میں تخت پر آئی اور بہت بڑی سماجی تبدیلی بھی دیکھنے میں آئی۔ ان کی موت کے بعد ان کے بڑے بیٹے چارلس، سابق پرنس آف ویلز، نئے بادشاہ اور دولت مشترکہ کے 14 ریاستوں کے سربراہ کی حیثیت سے ملک کی قیادت کریں گے۔

ایک بیان میں بکنگھم پیلس نے کہا ملکہ آج سہ پہر بالمورل میں انتقال کر گئیں اور بادشاہ اور ملکہ کی ہمشیرہ آج شام بالمورال میں رہیں گے اور کل لندن واپس آئیں گے۔

ڈاکٹروں کی جانب سے ملکہ کو طبی نگرانی میں رکھنے کے بعد ملکہ کے تمام بچوں نے ایبرڈین کے قریب بالمورل کا سفر کیا۔ ان کا پوتا شہزادہ ولیم بھی اپنے بھائی شہزادہ ہیری کے ساتھ راستے میں موجود ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بکنگھم پیلس نے کہا کہ ڈاکٹروں کو برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی صحت کے بارے میں تشویش ہے اور انہوں نے ملکہ کو طبی نگرانی میں رہنے کی سفارش کی ہے۔

یاد رہے کہ بکنگھم پیلس کی جانب سے یہ اعلان 96 سالہ ملکہ کی اپنی پریوی کونسل کی میٹنگ منسوخ کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

برطانیہ کی نئی وزیر اعظم لز ٹرس نے ملکہ الزبتھ دوم کی صحت سے متعلق کہا کہ “بکنگھم پیلس سے آنے والی خبروں سے پورا ملک شدید فکر مند ہو گا”۔

انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ کہ میرے خیالات اور ہمارے برطانیہ بھر کے لوگوں کے خیالات اس وقت ملکہ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

Comments are closed.