عمران خان کا چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی کے نام خط

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان کا چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی کے نام خط،خط میں سول سپریمیسی اور آئین کی بالادستی پر زوردیا گیاہے۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے خط میں نوازشریف کی توشہ خانہ سے گاڑی کے معاملہ نیب کے بیان بھی تحریر کیا،بہاونگر واقعہ،ججز کا خط اور کمشنر روالپنڈی کے معاملے کو بھی تحریر کیا ہے۔

عمران خان نے خط میں کہا عام انتخابات میں بے ضبابطگیوں کے حوالے سے پی ٹی آئی کی دراخواست دوماہ سے زیر التواء ہے، آپکی اور سپریم کورٹ کی جانب سے اہم معاملات میں غیر سنجیدگی اس آئینی بحران کو بڑھا دے گی۔

انھوں نے لکھا ہے غیر سنجیدہ گی کا ملک پہلے ہی سامنا کر رہا ہے اور اسے مزید کھائی کے قریب دھکیل دے گا،چند سال قبل آپکو سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک ریفرنس کی صورت میں ریاست کے غضب کا سامنا کرنا پڑا، تو آپ نے مختلف فورمز پر اس بات پر فصاحت و بلاغت کا اظہار کیا۔

عمران خان نے خط میں چیف جسٹس فائز عیسییٰ سے کہا آپ نے کہا کہ مرحوم والد کیسے قائداعظم کے قریبی ساتھی تھے،انہوں نے اور علی جناح نے کس طرح دو تاریخی شخصیات نے ایک جیسے اصولوں اور اقدار کی حمایت کی۔

آئین کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر پارلیمنٹ میں نے عوام کے سامنے آئین کو ہاتھ میں تھاما اور اعلان کیا کہ یہ کتاب آپ کی رہنمائی کرتی ہے،آپ نے کہا قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آئین ہے۔

اب آپ کےلیے یہ ثابت کرنے کا وقت ہے کہ کہ آپ کا پاکستان کے بانیوں کے اصولوں،اقدار اور آئین کی بالادستی پر یقینحقیقی کے لیے ہیں یا محض کھوکھلی بیان بازی تھی۔

Comments are closed.