عمران خان کی توشہ خانہ سزامعطلی کی درخواست جلد سماعت کی استدعا مسترد

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ سزامعطلی کی درخواست جلد سماعت کی استدعا مسترد ،سپریم کورٹ نے سزا معطلی کی درخواست چھٹیوں میں مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ چھٹیوں میں تین رکنی بینچ دستیاب نہیں،اس کے بعد تین رکنی بینچ اس کیس کو سنے گا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ اپیل زیر التواء ہو تو سزا معطل ہونے کی مثال نہیں ملتی، اگر بانی پی ٹی آئی کی درخواست مقرر بھی ہو جائے تو فائدہ نہیں ہوگا۔

چھٹیوں میں تین رکنی بینچ دستیاب نہیں، قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کا موقف ، کہا چھٹیوں کے بعد تین رکنی بینچ اس کیس کو سنے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا اگر بانی پی ٹی آئی کی درخواست مقرر بھی ہو جائے تو فائدہ نہیں ہوگا، ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا جائے تو بھی فائدہ نہیں ہوگا، توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل زیر التواء ہے، اپیل زیر التواء ہو تو سزا معطل ہونے کی مثال نہیں ملتی۔

اس موقع پر وکیل شہبازکھوسہ نے کہا کہ استدعا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا کیس 30 دسمبر سے پہلے مقرر کیا جائے، اس ہفتے ججز دستیاب نہیں، قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کا جواب۔ جو بھی دستیاب جج ہوں وہ ہی کیس کو سن لیں، وکیل شہباز کھوسہ کی استدعا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا میں نے اس ہفتے چیمبر ورک کرنا تھا جسٹس اطہر من اللہ نے بھی اپنی چھٹی ختم کی، وکیل شہباز کھوسہ نے کہا ساری قوم اس کیس کی منتظر ہے، ایک ہی دن میں ٹرائل کورٹ نے پانچ مرتبہ بلا کر سزا سنا دی۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہم نے قانون دیکھنا ہے اپیل زیر التواء ہو تو سزا معطل نہیں ہوتی، ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل بھی کردیں تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ابھی دو ججز اپیل خارج کر سکتے ہیں کہتے ہیں تو کر دیتے ہیں۔

وکیل شہباز کھوسہ نے کہا مخدوم جاوید ہاشمی کے کیس میں سزا اور فیصلہ معطل کیا گیا، قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کیس تین رکنی بینچ ہی سنے گا، لیول پلیئنگ فیلڈ پر توہین عدالت والی درخواست ہوسکتا ہے کل مقرر ہو جائے۔

Comments are closed.