ہم نے کہا کہ کارگل لڑائی نہیں ہونی چاہیے تھی کیا اس لیے نکالا گیا؟

نوازشریف

48 / 100

فوٹو: فائل

لاہور : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہےکہ کچھ کرداروں نے بھاگتے دوڑے پاکستان کو ٹھپ کرکے رکھ دیا اور جن لوگوں نے ملک کو اس حال پر پہنچایا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے۔

نوازشریف نے لاہور میں پارٹی ٹکٹ کے امیدواروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نظروں سے اوجھل لیکن دل کے بہت قریب رہے ہیں، اپنے کسی دوست اور ساتھی کو بھولا نہیں ہمیشہ یاد رکھا، آج بھی دعا ہے کہ اللہ اس قوم کو مشکلات سے نکالے۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے پاکستان کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا؟ جن لوگوں نے ملک کو اس حال پر پہنچایا ان کا محاسبہ ہونا چاہیے، ان سے پوچھنا چاہیے آپ نے ایسا کیوں کیا، یہ ہمارا ملک ہے ہماری نسلوں نے یہاں رہنا ہے، کم از کم ہم ان کے لیے اچھا ملک چھوڑ کر جائیں.

انہوں نے ایک بار شہبازشریف کے حالیہ دور کا ذکر کرنے کی بجائے کہا ہمارے دور میں معیشت بہتر اور ترقی عروج پر تھی اور ہمارے دور میں ہر لحاظ سے معاشرہ آگے بڑھ رہا تھا لیکن کچھ کردار ایسے آئے جنہوں نے دوڑتے پاکستان کو ٹھپ کرکے رکھ دیا۔

نوازشریف نے کہا اچھے بھلے لوگوں کو نکال کر ملک اناڑی کے حوالے کیا گیا،017 میں باتیں شروع ہوگئی تھیں کہ اگلی مدت بھی (ن) لیگ جیت رہی ہے، مجھے کہا گیا تھا کہ کہہ دیں لوڈشیڈنگ 6 ماہ میں ختم کردیں گے، میں نے جواب دیا کہ 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی کیسے کہہ دوں.

انھوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جیسے ساکھ خراب ہو، میں نے الیکشن مہم میں کہا کہ پانچ سال میں لوڈشیڈنگ ختم کریں گے، میں قوم کیساتھ دھوکہ ، فریب اور فراڈ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

ہر دفعہ ہم نے اچھے اچھے کام کیے لیکن ہر دفعہ ہمیں نکال دیا گیا ، مجھے پتا لگنا چاہیے کہ 93 اور 99 میں مجھے کیوں نکالا گیا، ہم نے کہا کہ کارگل لڑائی نہیں ہونی چاہیے تھی کیا اس لیے نکالا گیا؟ وقت ثابت کررہا ہے کہ ہم صحیح تھے وہ فیصلہ بھی ہمارا صحیح تھا.

سابق وزیراعظم نے کہا ملک کی بات آتی ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹتے، ہم نے ایٹمی دھماکے کیے اور پاکستان مضبوط ہوگیا، آج کسی کی جرات نہیں کہ پاکستان پر چڑھ دوڑے یا میلی آنکھ سے دیکھے، ہم نے معاشی، دفاع اور خارجہ ہر فرنٹ پر کارکردگی دکھائی.

کہا ہمارے دور میں بھارت کے دو وزیراعظم مودی اور واجپائی پاکستان آئے، اب ہمیں اپنے معاملات بھارت اور افغانستان کے ساتھ ٹھیک کرنے ہیں،نوازشریف کا کہنا تھا ہمیں اپنے معاملات ایران اور چین کے ساتھ بھی مزید بہتر کرنے ہیں۔

نواز شریف نے مہنگائی کا اعتراف کرنے کی بجائے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف آکر نہ سنبھالتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، پہلے لوڈشیڈنگ کا مسئلہ تھا، پی ڈی ایم حکومت کا ملبہ بھی پی ٹی آئی حکومت پر ڈال دیا اور کہا بجلی کی قیمتیں بڑھنے سے مسئلہ پیدا ہوا، آج غریب عوام کی ساری تنخواہ بجلی کے بل پر لگ جاتی ہے۔

Comments are closed.