ہم نے روس سے تیل خریدا ہے اور نہ ہی اس کی کوشش کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

50 / 100

فائل:فوٹو

نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے روس سے سستا تیل خریدنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں روسی تیل کو صاف کرنے کا نظام ہی موجود نہیں، جس کی وجہ سے ہم روسی تیل نہیں خرید سکتے۔

ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے روس سے تیل خریدا ہے اور نہ ہی اس کی کوشش کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری کا امریکہ میں بیان۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں روسی تیل کو صاف کرنے کا نظام ہی موجود نہیں، جس کی وجہ سے ہم روسی تیل نہیں خرید سکتے۔ بھارت میں روسی تیل صاف کرنے کا نظام موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روس سے تیل نہیں گندم خرید رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مستقبل میں ہم کوشش کر سکتے ہیں کہ پاکستان میں روسی تیل صاف کرنے کا نظام لگا سکیں، لیکن فوری طور پر اس کا کوئی امکان نہیں ہے۔ سستا تیل خریدنے سے متعلق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج کل کوئی بھی رعایتی نرخ پر تیل نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ سستا تیل خریدنے کی باتیں حقائق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان توانائی سے متعلق درپیش مسائل اور ضروریات سے بھرپور انداز میں نمٹنے کی کوشش کررہا ہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ کے بعد یورپ نے روسی تیل اور گیس پر انحصار کیا ہے، لیکن پاکستان نے نہیں۔ انہوں نے رعایتی نرخوں پر روس سے تیل کی خریداری کی باتوں کو ”ٹرک کی بتی“ قرار دیا۔

خیال رہے کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے چند روز قبل ہی بیان دیا تھا کہ روس پاکستان کو رعایتی نرخوں پر خام تیل دے گا جب کہ انہوں نے حال ہی میں وزارت پیٹرولیم کے عہدیداروں کے ساتھ روس کا دورہ بھی کیا تھا۔

Comments are closed.