ریکوڈک منصوبے پر بلوچستان کا حصہ 35 فیصد کرنے کی یقین دہانی

51 / 100

فوٹو: سکرین گریب

اسلام آباد: ریکوڈک منصوبے پر بلوچستان کا حصہ 35 فیصد کرنے کی یقین دہانی، جس کے حکمران اتحاد میں اختلافات ختم ہو گئے، کابینہ اجلاس کا بائیکاٹ رنگ لے آیا،بلوچستان کا ریکوڈک میں حصہ25 سے35 فیصد کردیاگیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی قائم کردہ کمیٹی کی اتحادیوں سے مزاکرات کے کئی دور ہوئے جس میں حصہ بڑھانے کے فارمولے پراتقاق ہوگیا۔

حکمران اتحاد کی اہم جماعتوں جے یو آئی ، بی این پی مینگل اور پی کے میپ کا ریکوڈک منصوبے پر بلوچستان کا حصہ بڑھانے کا مطالبہ مان لیا گیااسے عملی جامہ پہنانے کے لیے ترمیمی بل لایا جا ئے گا۔

ریکوڈک قانون سازی پر اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کيلئے وزیراعظم نے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اور سربراہ بی این پی سردار اختر مینگل کو ٹیلی فون کیا تھا۔

جس میں انہوں نےاتحادی رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور آپ کے تحفظات دور کریں گے، اس حوالے سے کابینہ کی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

وزیرعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے کامیاب مزاکرات کے بعد اختلافات ختم کرادیئے، ریکوڈک معاملے پر بی این پی اور جے یو آئی نے کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا جس کے بعد سنجیدہ کوششیں کی گئیں جو رنگ لے آئیں۔

Comments are closed.