مزاکرات چاہتے ہیں مگر دھمکی آمیز لہجے میں نہیں،وفاقی حکومت

50 / 100

اسلام آباد: مزاکرات چاہتے ہیں مگر دھمکی آمیز لہجے میں نہیں،وفاقی حکومت کا عمران خان کی مزاکرات کی پیشکش پر جواب، رانا ثنااللہ اور خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس میں کہا پہلے اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کیاہے۔

وفاقی وزرا نے لاہور میں پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہادھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے،مذاکرات عمران خان کی ضرورت ہیں ہماری نہیں، کوئی ایڈونچر کرنا چاہتا تو کر لے، اسمبلیاں توڑنے کا حصہ نہیں بنیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کا ماضی کا رویہ مناسب نہیں رہا، یہ ہمیں دھمکی آمیز مذاکرات کی پیشکش نہ کریں، دھمکی آمیز لہجے کے باعث انہیں کچھ نہیں ملے گا، مزاکرات چاہتے ہیں توغیر مشروط مذاکرات کے لیے بیٹھیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے 4 سال تک اپوزیشن سے ہاتھ نہیں ملایا، کوئی ہم سے دھمکی آمیز مذاکرات کرنے کی کوشش نہ کرے،خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان نے کل مزاکرات کی دعوت بھی دھمکی آمیز لہجے میں کی۔

انھوں نے کہا ہمارے بعض اتحادیوں کو ان سے بات کرنے پر شدید تحفظات ہیں، دھمکیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے، مذاکرات ان کی ضرورت ہیں ہماری نہیں، یہ لوگ مذاکرات کا خود کہتے ہیں اور بتاتے ہوئے شرماتے ہیں۔

سعد رفیق نے کہا ہم چاہتے ہیں الیکشن اپنے وقت پر ہوں، اگر آپ مذاکرات چاہتے ہیں تو فیصلہ پی ڈی ایم کرےگی، مذاکرات کا عمل سیاست کاحصہ ہے، آپ سنجیدہ بات کریں گے تو سنجیدہ جواب ملے گا۔

وزیرریلوے نے کہا شہبازشریف کی میثاق معیشت کی پیشکش کا عمران خان کی حکومت نےمذاق اڑایا، پچھلی حکومت سے قانون سازی میں تعاون کیا اور ہربارہمیں این آراو کا طعنہ دیاگیا۔

انھوں نے باور کرایا کہ مذاکرات کبھی مشروط نہیں ہوا کرتے، ہمارے بعض اتحادیوں کو شدید تحفظات ہیں کہ ان سے بات نہیں کرنی، اگر عمران خان سنجیدہ ہیں تو انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ دھمکیاں اور مذاکرات ساتھ نہیں چلتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کےوسیع تر مفاد میں ہم بات بھی کرسکتے ہیں اور قدم بھی اٹھا سکتے ہیں، اسمبلیاں قانون سازی اور گورننس کیلئے بنتی ہیں، ہر اسمبلی کو اپنی مدت پوری کرنا چاہیے۔

Comments are closed.