چینی انجینئرز پر دہشتگرد حملے میں ملوث2 دہشتگردوں کو سزائے موت

51 / 100

فوٹو : فائل

ایبٹ آباد: چینی انجینئرز پر دہشتگرد حملے میں ملوث2 دہشتگردوں کو سزائے موت سنادی گئی، دونوں کو15،15 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیاگیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کے ہیڈ کوارٹرایبٹ آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے داسو دہشتگرد حملہ کیس کے ملزمان کو سزا ئے سنائی ہے ۔

خیبر پختونخوا میں اپر کوہستان کے علاقے داسو میں گزشتہ سال جولائی میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیاتھا،جس میں ملوث دو ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

سزائے موت پانے والے دہشتگردوں میں محمد حسین اور ایاز شامل ہیں،عدالت نے کیس میں ناکافی ثبوتوں کے بناپر کیس میں نامزد 4 ملزمان کو بری کردیا۔

واضح رہےخیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب ’حملے‘ میں 9 انجینئرز، دو فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں سمیت کم از کم 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

دفتر خارجہ نے اس وقت ہلاکتوں کی تعداد 12 بتائی تھی جن میں 9 چینی شہری شامل ہیں، اس سے قبل 10 ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے میڈیا کو بیان جاری بیان میں کہا تھا کہ قیاس آرائیوں سے گریز کریں، چینی اہلکاروں کی سیکیورٹی پر مامور بڑی تعداد میں عملہ موجود تھا‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ریسکیو 1122 کے ایمبولینسز اور اہلکار بڑی تعداد میں موقع پر پہنچ چکے ہیں اور ریسکیو سروسز فراہم کر رہے ہیں‘۔

دہشتگرد حملہ کے بعد چین نے حملہ کی مکمل تحقیقات کرنے کامطالبہ کیا تھااس حملے کی مذمت کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ملک میں ’چینی شہریوں، تنظیموں اور منصوبوں کی حفاظت‘ کے لیے ’مجرمان کو‘ سخت سے سخت سزا دیں۔

Comments are closed.