سینئر صحافی ارشد شریف پر قتل سے قبل سفاکانہ تشدد ہوا،کامران شاہد

63 / 100

 فوٹو:فائل

لاہور: سینئر صحافی ارشد شریف پر قتل سے قبل سفاکانہ تشدد ہوا،کامران شاہد نے نجی ٹی وی دنیا ٹی وی کی رپورٹ میں تفصیلات بتادیں ۔

نجی ٹی وی کے اینکر کامران شاہد نے اپنے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں بتایا کہ قتل سے پہلے معروف صحافی ارشد شریف پر 3 گھنٹے تشدد کیا گیا اور ناخن اتارے گئے۔

 ان کا کہنا ہے ،تشدد سے ان کے ہاتھ کی انگلیاں اور پسلیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ گاڑی سے اتار کر انتہائی قریب سے گولیاں ماری گئیں، قتل منصوبہ بندی سے ہوا،۔

اینکر نے انکشاف کیا کہ کینیا میں ارشد شریف کے قتل کے روز شوٹنگ رینج پر دس امریکی انسٹرکٹرز اور ٹرینرز کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

پروگرام میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق، 23 اکتوبر کی شب آٹھ بجے خرم کے ساتھ کار میں جاتے ہوئے ارشد شریف پر فائرنگ کی گئی جبکہ جس دن ارشد شریف کو قتل کیا گیا۔

 بتایا گیا ہے کہ خرم عام طور پر شوٹنگ رینج والی سڑک استعمال کیا کرتا تھا لیکن اِس رات اُس نے عام راستے کے بجائے مگادی ہائی وے والا راستہ دور ہونے کے باوجود استعمال کیا۔

http://

 تفتیش میں بھی ٹھیک سے تعاون نہیں کیا گیا، پاکستانی تفتیش کاروں نے رینج پر موجود افراد سے متعلق پوچھا لیکن کینیا کے حکام نے معلومات نہیں دیں۔

کامران شاہد کے مطابق جہاں ارشد شریف کو قتل کیا گیا وہاں 10 امریکی انسٹرکٹر اور ٹرینر بھی موجود تھے ، ارشد شریف نے 22 اور 23 اکتوبر کو امریکی انسٹرکٹرز اور دیگر کے ساتھ ڈنر بھی کیا تھا۔

واضح رہے اس رپورٹ کے علاوہ بھی سوشل میڈیا پرصحافی ارشد شریف پرتشدد اور پوسٹ مارٹم کی بعد کی تصاویر شیئر کی جارہی ہیں۔

Comments are closed.