پیپلز پارٹی میں میرٹ ہوتا تو بلاول کی جگہ اعتزازاحسن چیئرمین ہوتے، عمران خان

54 / 100

چکوال : چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نےکہا ہے پیپلز پارٹی میں میرٹ ہوتا تو بلاول کی جگہ اعتزازاحسن چیئرمین ہوتے، عمران خان نے چوہدری نثار کی بھی تعریف کی اور انھیں اصولی سیاستدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ کہاں چوہدری نثار علی اور کہاں مسلم لیگ ن کی شہزادی مریم نواز۔

چکوال میں تحریک انصاف کے جلسہ سے خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر امپورٹڈ حکومت کہہ کر حکمرانوں کو مخاطب کیا اور انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا،ان کا کہنا تھا شہبازشریف نے امریکہ میں کون سا معرکہ مارنا ہے پاکستان سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے۔

انھوں نے کہا پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو دیکھو بلاول بھٹو بھی سندھ میں سیلاب زدگان کے ساتھ رہنے کی بجائے ساتھ ساتھ چلے گئے ، انھوں نے کہا اگر یہ دونوں فیملیاں لوٹی دولت واپس لے آئیں تو پاکستان کو عالمی برداری سے مانگنے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی بیٹی کی سب سے بڑی صفت جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی حاصل کی ہوئی ہیں۔ مریم تواتنی غربب بیچاری اس نے احساس پروگرام میں درخواست دی ہوئی ہے۔

مریم توکہتی تھی لندن توکیا پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں، پناما انکشافات کے دوران سارا سچ سامنے آگیا۔ لندن کے اربوں کے محلات مریم نواز کے نام تھے، مریم نواز بڑے سیدھے منہ سے جھوٹ بولتی ہے، کبھی اتنے سیدھے منہ سے کسی کوجھوٹ بولتے نہیں دیکھا۔

انھوں نے کہا مریم کہتی ہیں میرا دادا اربوں پتی تھا، شہبازشریف باپ متعلق کہتا ہے میرے والد کا تعلق غریب کسان گھرانے سے تھا، اتنا بڑا جھوٹ بولتے کسی کو نہیں دیکھا انہوں نے ٹرپل پی ایچ ڈی کی ہوئی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میری قوم نے سیلاب زدگان کے لیے 3 ٹیلی تھون سے 14 ارب روپے دیئے، پاکستانی قوم کو جب یقین ہوجائے کہ ان کا پیسہ صحیح جگہ خرچ ہوگا تو ان سے زیادہ کھلے دل کے لوگ ملک بھر میں نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف ملک میں شوبازیاں کرتے رہے، اشتہاروں میں پنجاب کی ترقی دکھاتے رہے، پاکستان میں اتنا بڑا سانحہ ہوا لیکن دنیا پیسے نہیں دے رہی کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اس ملک میں سازش کے تحت ڈاکوؤں اور چوروں کو اقتدار پر بٹھادیا گیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا عمران خان کسی اسٹیبلشمنٹ کی نرسری میں نہیں پالا گیا، 22 سال محنت کے بعد یہاں تک پہنچا، کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کروں گا، جب تک مجھ میں خون ہے ان کا مقابلہ کروں گا، کبھی ہار نہیں مانوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کم کرنے کا کہنے والوں نے 5 ماہ میں عوام پر مہنگائی کا عدذاب نازل کیا ہے۔ ہمارے زمانے میں بجلی 16 روپے فی یونٹ تھی اور اب 36 روپے فی یونٹ ہوگئی ہے۔ ٹیکس کو شامل کیا جائے تو ایک یونٹ 50 روپے کا ہوجاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت مسلط کرنے والے ہر اس غدار سے سوال پوچھتا ہو کہ قوم انہیں معاف نہیں کرے گی اور اللہ بھی معاف نہیں کرے گا، غریب کی تکلیف پر کوئی معاف نہیں کرے گا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کہا کہ آّرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے، آصف زرداری اور نواز شریف کبھی کسی کو میرٹ پر منتخب نہیں کرسکتے، انہیں اپنے خاندان کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آتا۔

عمران خان نے کہا کہ جن کی کرپشن پر کتابیں چھپی ہیں کیا قوم ایسا شخص آرمی چیف کی تقرری کرے گا۔ نواز شریف جھوٹ بول کر بیرون ملک گئے، وہ مفرور ہے، کیا ایسا شخص آرمی چیف کی تقرری کرے گا۔

انھوں نے کہا جتنا وہ دباؤ ڈالیں گے اتنا ہی میں ان کا مقابلہ کروں گا، ہر پاکستانی تیاری کرے، میں سیاست کی نہیں حقیقی آزادی اور جہاد کی بات کررہا ہوں، پاکستانی خوف کے بت کو توڑ دیں، گمنام نمبر سے ڈرانے والوں کو ڈرائیں، یہ کون ہوتے ہیں آپ کو ڈرانے والے، ملک کی قیادت عوام کا فیصلہ ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سندھ، بلوچستان میں متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے،سندھ میں لوگوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، کھڑے پانی کی وجہ سے کسان گندم کی فصل بھی نہیں اُگا سکیں گے۔ چودہ سال سے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔

سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق غریب ممالک کے سربراہ پیسہ چوری کر کے لندن میں بڑے بڑے محلات خریدتے ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو شہبازشریف بارے سب کچھ پتا ہے، سیکرٹری جنرل کو پتا ہے 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی، بجلی کی قیمتیں آسمانوں پر چلی گئیں، ہر غدارسے سوال پوچھتا ہوں جنہوں نے امپورٹڈ حکومت ہمارے اوپر مسلط کی، ملکی حالات کا ذمہ دار کون ہے.

ان کا کہنا تھا آج روپے کی قدرمسلسل گِر رہی ہے، روپے کی قدرگرنے سے ملک کی صنعتیں بند ہو رہی ہیں، ہمارے دورمیں ریکارڈ ڈالرملک میں آرہے تھے۔ مسلم لیگ کی گزشتہ حکومت 20 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی تھی، ہماری حکومت بیرونی خسارے کو 16 ارب ڈالر تک لیکر آئی۔

Comments are closed.