چائنہ۔ آسیان نمائش میں پاکستانی مصنوعات سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گئیں

51 / 100

نان ننگ (شِنہوا) چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود اختیار علاقہ کے دارالحکومت نان ننگ میں 16 سے 19 تک منعقد ہو نے والی چائنہ۔ آسیان نمائش میں پاکستانی مصنوعات سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گئیں، بڑی تعداد میں لوگ رجوع کر رہے ہیں ، ان میں غیر ملکی ڈیزائن کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین، لکڑی کے نقش و نگار، زیورات اور اونی اسکارف شامل ہیں۔

پاکستانی تاجر عثمان علی کے بوتھ پر کھوکھلے نقش و نگار کے ساتھ لکڑی کے مختلف قسم کے فرنیچر نے دھوم مچا دی۔ وہ ان مصنوعات کا تعارف کروانے اور گاہکوں سے روانی کے ساتھ چینی زبان میں تعاون پر مبنی ارادے کے ساتھ تبادلہ خیال میں مصروف ہے۔

عثمان علی نے لکڑی کی میزیں اورکرسیاں روانہ کرنے کے لیے احتیاط کے ساتھ پیک کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا اسٹال لگاتے ہی میزوں کا ایک سیٹ فروخت کردیا۔ یہ ایک اچھا آغاز ہے ۔

عثمان علی نے اس سال پہلی بار چائنہ۔ آسیان نمائش میں شرکت کی ہے۔ عثمان علی نے کہا کہ میرے دوستوں نے مجھے نمائش میں شرکت کا مشورہ دیا تھا، اور اس لیے میں یہاں آیا ہوں ۔مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ میری مصنوعات کو چینی صارفین نے پسند کیا ہے اور نمائش کے پہلے ہی دن اچھی فروخت ہوئی ہے۔

عثمان علی کا کہنا تھا کہ یہ نمائش ہر ایک کی جیت پر مبنی ایک پلیٹ فارم ہے، جہاں میں مزید چینی تاجروں سے مل سکتا ہوں اور پاکستان کی بنی اچھی مصنوعات چین کو فروخت کر سکتا ہوں۔

عثمان علی کئی برس سے پاکستان میں فرنیچر کے کاروبار سے وابستہ ہیں، اوران کے بہت سے چینی دوستوں کے ساتھ کاروباری تعلقات ہیں، ان کی رائے میں چین میں وسیع مواقع موجود ہیں۔

عثمان علی نے کہا کہ آسیان ممالک اور بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ بہت سے ممالک کے تاجر اپنی خصوصیات کو فروغ دیتے ہیں اور میں نمائش میں ایک جامع اورکھلے پن کا چین دیکھ رہا ہوں ۔ مجھے یہاں کاروبار کرنے کا اعتماد ہے۔

عثمان علی پرامید ہیں کہ وہ چینی منڈی میں مزید وسعت حاصل کریں گے، اور مزید چینی صارفین کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات استوار کریں گے۔

سال 2017 میں ہونے والی 14 ویں ایکسپو میں پہلی بار بیلٹ اینڈروڈ نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ ممالک اور خطوں کو چین اور دنیا بھر کے ممالک کے کئی شعبوں میں تعاون کو وسیع اور گہرا کرنے کے لئے مئوثر اورعملی پلیٹ فارم مہیا کیا گیا۔

دوسری جانب نمائش میں پاکستانی چائے، کوکیز، چاول اور دیگر اقسام کے پکوان نمائش کے لئے پیش کئے گئے۔ایک پاکستانی تاجر فرقان ماوانی گرم جوشی سے گاہکوں کو کوکیزچکھنے کی دعوت دے رہا تھا۔ فرقان ماوانی نے کہا کہ یہ چاکلیٹ سے بنی ہے اور یہ زیادہ مزیدار ہے۔

فرقان ماوانی کئی برس سے چین میں خوراک کا کاروبار کررہے ہیں،وہ روانی سے چینی بولتے ہیں۔ انہوں نے ہمہ وقت مصنوعات کی خصوصیات کو چینی گاہکوں سےمتعارف کرایا۔

فرقان ماوانی نے کہا کہ وہ دوسری مرتبہ نمائش میں شریک ہورہےہیں۔ گزشتہ برس میں نے بہت کچھ فروخت کیا اور مقامی گاہکوں سے معاہدے کئے ،ایکسپو کے پلیٹ فارم نے مجھے کاروبار پھیلانے میں مدد دی اور میں ان کا بہت مشکور ہوں۔

فرقان ماوانی نے کہا کہ چا ئنہ- آسیان نمائش باہمی فائدے اور جیت کے تعاون کا پلیٹ فارم ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ مستقبل میں ممالک کے درمیان تعاون میں بہتر کردار نبھائے گا۔

Comments are closed.