ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی کی تعیناتی کے خلاف پی فواد چودھری کی درخواست ناقابل سماعت قرار

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار درانی کی تعیناتی کے خلاف پی ٹی آئی کے فواد چودھری کی درخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کر دی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کسی ایسے معاملے میں غیر ضروری مداخلت نہیں کریں گے جس میں آئینی عہدے کے لحاظ سے تنازعہ کھڑا ہو۔ تقریری آئینی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہوئی اسی طرح ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ممبر الیکشن کمیشن سندھ کی تعیناتی کے خلاف فواد چودھری کی درخواست پر سماعت کی۔

پٹیشنر کے وکیل ابو ذر سلمان خان نیازی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ نثار درانی کی تعیناتی آرٹیکل 216 کی خلاف ورزی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا یہ آئینی تقرری ہے ممبر کو کیسے ہٹایا جاسکتا ہے؟اس عدالت نے آئین کو دیکھ کر فیصلہ کرنا ہے۔آپ آئین کی شق دوبارہ پڑھ لیں یہ بہت واضح ہے۔ آئین فورم بھی مہیا کر رہا ہے اور طریقہ کار بھی بتا رہا ہے۔

وکیل نے کہا اس تعیناتی میں کچھ فرق ہے یہ وہاں اپلائی ہو گا جہاں مس کنڈکٹ آئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیایہ کب ممبر تعینات ہوئے ؟ وکیل نے آگاہ کیا 24 جنوری 2020 کو یہ تعیناتی کی گئی تھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ فواد چودھری کی پارٹی بھی اس وقت تعیناتی میں شامل تھی۔اس وقت پارلیمانی کمیٹی نے یہ تعیناتی کی۔یہ تقریری آئینی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہوئی اسی طرح ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔

Comments are closed.