لاپتہ شہری کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کوکل طلب کرلیا

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری کیس کی بازیابی کے لیے آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کو کل تک کی مہلت دے دی۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کے پاس بہترین انٹیلی جنس ایجنسی ہے اگر وہ ناکام ہوتے ہیں تو عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کرے گی

اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتہ شہری حسیب حمزہ کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو دو بجے طلب کرلیا۔

درخواست گزار ذوالفقار کے وکیل نے کہا کہ 22 اگست کو گھر سے درخواست گزار کے بیٹے کو اٹھایا گیا، پولیس میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی مگر کچھ نہیں ہوا، پولس نے کہا ہمارے پاس نہیں ایجنسیوں کے پاس ہے۔

سماعت میں وقفے کے بعد آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اس کیس میں ایک ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ آئی جی صاحب یہ ناقابل برداشت ہے ، ایک شہری اس عدالت کے دائرہ اختیار سے اٹھایا گیا ہے ، تمام سیکٹر کمانڈر اور چیف کمشنر سب کے ساتھ اسے تلاش کریں ، اگر آپ اس کو تلاش نہیں کرتے تو آپ سب کے خلاف کارروائی ہو گی ، اگر یہ شہری نہیں ملتا تو کل صبح دس بجے آپ اور چیف کمشنر پیش ہوں، اگر شہری بازیاب نا ہو تو آئی ایس آئی ، ملٹری انٹیلی جنس ، آئی بی، اسپیشل برانچ کے سیکٹر کمانڈر پیش ہوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے پاس بہترین انٹیلی جنس ایجنسی ہے اگر وہ ناکام ہوتے ہیں تو عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کرے گی ، کوئی وجہ نہیں ہے کہ ریاست شہری کو ٹریس نہیں کر سکتی ، اگر آپ کل تک شہری کو پیش نہ کر سکے تو سب کو خلاف کارروائی ہوگی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری حسیب کو بازیاب کرانے کے لیے کل صبح دس بجے تک کی مہلت دے دی۔

Comments are closed.