ہم پروازوں سے نہیں حوصلوں سے اڑا کرتے ہیں

51 / 100
فہیم خان

تاریخ پاکستان پر 6 ستمبر 1965ء کا دن گہرے نقوش چھوڑ گیا، یہ وہ دن تھا جب بھارتی جارحیت کا پاکستانی افواج کی طرف سے منہ توڑ جواب دیا گیا۔اس دن ہماری بہادر افواج نے ثابت کر دیا کہ مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہم ہمہ وقت تیار ہیں۔

آج پاکستانی قوم 65 کی جیت کے 58 سال کی سنہری تاریخ منا رہی ہے۔آزادی لہو کا خراج مانگتی ہے آزادی کے ان75سالوں میں ہم نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا۔ان گزرے سالوں میں ہم پر دہشت اور خوف مسلط کرنے ،ہمیں تقسیم اور کمزور کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی مگر پاکستانی قوم اور اِس کے محافظ دشمن کے سامنے سینہ سپر رہے، ٹیرر ازم سے ٹورازم کے اس طویل سفرمیں قوم اور افواجِ پاکستان نے اپنے خون سے امن کی ایک لازوال داستان رقم کی ہے۔

جدید سامانِ ضرب و حرب سے لیس ہماری مسلح افواج دفاعِ وطن کی ضمانت ہیں قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک پاکستانی قوم نے لازوال قربانیاں دے کر وطنِ عزیز کی اپنے خون سے آبیاری کی ہے۔پوری قوم نے سیکورٹی فورسز کے ہمراہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی ہے۔ جس کا اعتراف اقوامِ عالم نے کیا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک زبردست کامیابی ہے جس میں 46ہزار سے زائد مربع کلو میٹر کا علاقہ دہشت گردوں سے خالی کروایا گیا۔اس دوران 18ہزار سے زائد دہشت گرد مارے گئے، 449ٹن بارودی مواد کو تلف کیا گیا۔

سوات سے دہشتگردی کے خاتمے تک کا مرحلہ ہو یا2005کا زلزلہ،2010کا سیلاب ہو یا سانحہ اے پی ایس پشاور، فروری2019کی بھارتی جارحیت ہو یا پھر صدی کی مہلک ترین وَبا کرونا، پاکستانی قوم اور افواج پاکستان نے مل کر ان کا مقابلہ کیا ہے۔

کمانڈر کلبھوشن ہو یا وِنگ کمانڈر ابھی نندن، سر بجیت سنگھ ہو یاچندو بابو لال افواجِ پاکستان نے دشمن کی ہر ساز ش کو ناکام بنا کر ہمیشہ قوم کاسر فخر سے بلندکیا ہے 27فروری کا دِن ہماری تاریخ میں ایک اورروشن باب ہے جس پر ہر پاکستانی کو بجا طور پرفخر ہے۔

مسلح افواج نے علاقائی امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ عالمی امن کے قیام کے لئے 163قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جو عالمی امن اور سلامتی کے لئے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔عالمی امن کے لئے شاندار خدمات پر اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی وویمن پیس کیپر کی خدمات کو انتہائی متاثر کْن اور قابلِ تقلید قرار دیا ہے سبز ہلالی پرچم میں موجود سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

قیامِ پاکستان سے لیکر آج تک ہماری اقلیتی برادری نے وطن کی ترقی میں اپنابھرپور کردار ادا کیا ہے۔وطنِ عزیز کو درپیش ہر کٹھن گھڑی میں یہ صف اول میں اپنے ہم وطنوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔افواجِ پاکستان میں اقلیتی جانثاروں کی ایک طویل فہرست ہے جنہوں نے دِفاع وطن کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

ہمارے اندرونی اختلافات اپنی جگہ ہیں، لیکن وطن کے دشمن کے مقابلے میں ہم سب ایک ہیں اور پاکستان کی سالمیت میں ایک بنیادی عنصر قوم کی دشمن کے خلاف وحدت ہے۔ اسی وحدت کے ذریعے ہم نے بھارت کو کئی بار شکست کا مزہ چکھایا ہے۔ اس قوم نے ہر میدان میں دشمن کے مقابلے میں اپنے اس وحدت کے ہتھیار کو بہت اچھے طریقے سے استعمال کیا ہے

آج بھی یوم دفاع تجدید کا دن ہے اور ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم ایک ہو کر بیرونی طاقتوں کو باور کرا دیں کہ ہم سب ایک ہیں، 6 ستمبر کی یاد تازہ کرتے ہوئے راہِ حق کے ہر شہید کو، ہر غازی کو، وطن کے ہر سپاہی کو وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں اور انہی غازیوں کے لئے، انہی وطن کے سپاہیوں کے لئے کیاخوب لکھاہے کہ

کس میں ہمت ہے ہماری پرواز میں لائے کمی
ہم پروازوں سے نہیں حوصلوں سے اڑا کرتے ہیں

Comments are closed.