فواد چودھری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: ہائی کورٹ عدلیہ مخالف بیانات پر فواد چودھری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

سماعت کے آغاز پر درخواست گزار وکیل سلیم اللہ خان ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے اور عدالت کو اپنے دلائل میں بتایا کہ فواد چودھری نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کے خلاف توہین آمیز بیان دیا۔ فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان کو توہین عدالت میں سزا ممکن نہیں کیونکہ وہ ایک پاپولر لیڈر ہیں۔

وکیل نے دلائل میں موٴقف اختیار کیا کہ فواد چودھری کے بیانات صرف کسی جج کے حوالے سے نہیں بلکہ چیف جسٹس سمیت تمام عدلیہ کے خلاف بیانات دیے گئے۔ فواد چودھری کے خلاف توہین آمیز بیانات کی وجہ سے توہین عدالت کی کارروائی کی جاے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کس قسم کی توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے ؟ ، جس پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فواد چودھری کے خلاف کریمنل توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ دو قسم کے بیانات ہیں، جن پر توہین عدالت کی کارروائی ہوسکتی ہے۔ سیاسی بیانات سے فیصلوں پر تنقید سے توہین عدالت نہیں ہوتی۔ اگر ہم اس قسم کے بیانات پر توہین عدالت کی کارروائیاں کریں گے تو ہمارے پاس کوئی اور کام نہیں رہے گا، سارا دن یہی کام کرتے رہیں گے۔

عدالت نے کہا کہ جس کیس کا آپ حوالہ دے رہے ہیں پہلے سے وہ کیس لارجر بینچ کے سامنے زیر سماعت ہے۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

Comments are closed.