نوازشریف،فضل الرحمان،رانا ثنااللہ کیخلاف مقدمات درج کرانے کا اعلان

52 / 100

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا نوازشریف،فضل الرحمان،رانا ثنااللہ کیخلاف مقدمات درج کرانے کا اعلان کہا اگر ڈاکٹر شہبازگل کے خلاف کیس ہوسکتا ہے تو سابق وزیراعظم نوازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) فضل الرحمان، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کیوں کیسز نہیں ہوسکتے۔

اسلام آباد میں عمران خان نے شہباز گل پر پولیس تشدد اور نجی ٹی وی اے آر وائی کی بندش کے خلاف ریلی کے بعد ایف نائن پارک میں جمع ہونے والے عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔

عمران خان نے کہا شہباز گل پر بیمانہ تشدد کیاگیا، انھوں نے کہا آئی جی اسلام آباد، خاتون مجسٹریٹ سمیت سب پر کیس کرنے لگے ہیں۔ڈاکٹر شہباز گل کے معاملے پر سپریم کورٹ جائینگے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 24 گھنٹے کے نوٹس پربڑی تعداد میں عوام باہرنکلی ہے،آج تمام پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، چنگیز خان نے اپنے دور میں تین کروڑ مسلمانوں کا قتل عام کیا۔

ان کا کہنا تھااس وقت بھی پاکستان میں ایسی ہی دہشت پھیلائی جا رہی ہے، شہباز گل کو اس لیے پکڑا اس لیے تشدد کیا، نواز شریف، مریم نواز، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان،خواجہ آصف نے شہباز گل سے زیادہ سخت بیانات دیئے۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہبازگل پرتشدد یہ بتانے کی کوشش کی وہ قانون سے اوپرہے، شہبازگل پرتشدد ڈرانے کی کوشش ہے، اگر پی ٹی آئی رہنما پر تشدد ہو سکتا ہے تو یہ کسی پر بھی کر سکتے ہیں، پاکستانیوں یہ فیصلہ کن وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی آواز کو بند کرنے کے لیے نجی چینل کو بند کیا گیا، نجی چینل سچ دکھارہا تھا،نجی چینل کو بند کر کے باقی چینلزکے لیے خوف پھیلایا گیا، یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے،24 گھنٹے کے نوٹس پر عوام باہر نکل آئی۔

انھوں نے کہااگر ہم اس خوف کے بت کے سامنے جھک گئے تو ہمارے سامنے غلامی ہے، دنیا کی تاریخ میں فرعون، ڈکٹیٹر، بادشاہ لوگوں کو خوف کی بنا غلام بناتے تھے۔
کہا ہم سب نے اس ظلم کا مقابلہ کرنا ہے،26سال کی سیاست میں پہلی دفعہ ایک زندہ قوم دیکھ رہا ہوں،پہلی دفعہ ایک سوئی ہوئی قوم جاگ رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم انگریز سے آزاد ہو گئے لیکن آج بیرونی سازش کے تحت چوروں کو مسلط کر دیا گیا،قوم 25 مئی کا دن نہیں بھولے گی،25مئی کو پُر امن احتجاج پر شیلنگ کی گئی، 25مئی کو دہشت پھیلا کر پولیس،رینجرز نے بے دردی سے شیلنگ کی۔

انھوں نے کہاچوروں کا ٹولہ، بھگوڑا اور سب سن لو یہ قوم جاگ گئی ہے، سوشل میڈیا ایکٹوئسٹ کو ڈرایا جارہا ہے،چیلنج کرتا ہوں جومرضی کرلوعوام کے سمندرکونہیں روک سکتے۔

عمران خان نے کہا عوام کا سمندرآزادی چاہتا ہے، شہباز گل کو ذہنی تششد سے توڑ سکتے ہیں تو کسی کو بھی توڑ سکتے ہیں، لوگوں کو غلام بنانے کے لیے دہشت پھیلائی جارہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز گِل کو جس طرح رکھا گیا جیسے کتنا بڑا غدار پکڑ لیا، اسلام آباد کے آئی جی، ڈی آئی جی ہم تمہیں نہیں چھوڑیں گے، مجسٹریٹ صاحبہ آپ بھی تیار ہو جائیں، آپ کیخلاف بھی عدالت جائیں گے۔

عمران خان نے کہا ایک کمزور آدمی پر تشدد کیا گیا، مولانا فضل الرحمان کو پکڑنے میں ان کی جان جاتی ہے،لائف سپورٹ مشین والا خواجہ آصف کہتا ہے امریکا کے جوتے پالش کرنے چاہئیں، یہ لوگ جومرضی کہہ دیں ان کے خلاف کچھ نہیں ہوتا۔

کہا فکرنہ کرو اگر شہبازگل کے خلاف کیس ہوسکتا ہے تو سابق وزیراعظم نوازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) فضل الرحمان، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت سب پرہم کیس کرنے لگے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سے پوچھا توانہوں نے کہا انہیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا، 25 مئی ظلم کے خلاف سی سی پی او لاہور،ڈی آئی جی پرایکشن لینا تھا توفون آگیا ان کوہاتھ نہ لگاؤ۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جانتا ہوں ہماری ایجنسیاں دنیا کی بہترین ایجنسیاں ہیں،آپ کو تو سازش کا پتا چل گیا ہو گا، نیوٹرل کو کہنا چاہتا ہوں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے،آپ کے لیے بڑا ضروری ہے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں چوروں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں۔

انھوں نےیہ بھی کہا کہ میڈیا پر اس طرح کا دباؤ پہلے کبھی نہیں ڈالا گیا، جب ہمیں نکالا گیا تو میڈیا پر بلیک آؤٹ تھا،سوشل میڈیا کے لوگوں کو خاص سلام پیش کرتا ہوں،مجھے نکالا تو سوشل میڈیا پر پہلے دکھایا گیا عوام سڑکوں پرنکل آئی۔

Comments are closed.