سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدہ توڑ دیا تھا ، مشکل سے بحال کیا ، وزیر خزانہ

50 / 100

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واضح کیا ہے سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدہ توڑ دیا تھا ، مشکل سے بحال کیا ، وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پر کہاکہ عالمی ادارے کو کہہ چکے ہیں کہ معاہدے پر من وعن عمل کریں گے.

وزیرخزانہ نے نیوز کانفرنس میں کہا ڈالر کی قدر میں اضافے میں 2 دن کی سیاسی صورتحال کا بڑا ہاتھ ہے، اسی وجہ سے گزشتہ دنوں سے ڈالر اوپر جارہا ہے۔

بجلی آئی ایم ایف کے کہنے پر مہنگی کرنے کے پابند ہیں

انھوں نے کہا کہ بجلی آئی ایم ایف کے کہنے پر مہنگی کرنے کے پابند ہیں، وزیر خزانہ نے کہا گیس کی قیمت پر کوئی پیشگی شرط نہیں ہے البتہ بجلی کی قیمت بڑھانے کے پابند ہیں، بجلی کی قیمت میں 7 روپے 91 پیسے اضافے کی تجویز تھی۔

انہوں نے کہا آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ورلڈ بینک سے بھی پیسے آ جائیں گے، درآمدات زیادہ ہونے سے آخری6 ماہ میں روپے پر دبائو بڑھا ہے، گزشتہ 3 ماہ سے کوشش رہی ہے کہ درآمدات کم ہوں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا زشتہ سال میں80 ارب کی درآمدات ہوئیں، درآمدات زیادہ ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھے اور کچھ چیزوں پر پابندی سے فائدہ ہوا، ہم امپورٹڈ گاڑیاں نہیں خریدیں گے، گزشتہ ماہ7.4 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئی، رواں ماہ 6 بلین ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔

ان کہنا تھا کہ ملک میں60 دن کا ڈیزل موجود ہے اور امپورٹ کو ایکسپورٹ اور ترسیلات زرکے برابرلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک دوست ملک1.2 بلین ڈالرز کی آئل فنانسنگ کرے گا جبکہ باقی دوست ممالک سے پاکستان کو 8 بلین ڈالر ملیں گے۔

عمران خان کو نہ ہٹاتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا

انھوں نے واضح کیا کہ گورنر سٹیٹ بینک جلد لگا دیا جائے گا، گورنر اور روپے کی قدر میں کمی کا تعلق نہیں،عمران خان کو نہ ہٹاتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا پاکستان میں روپے کی قدرمیں کمی ہوئی ہے اور اس حوالے سے کچھ حقائق ہیں،ڈالرکی اڑان صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا میں ہے، ڈالر سب کرنسیوں کے مقابلے میں بڑھ گیا ہے اور دنیا میں 22 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک میں تیارگاڑیوں اور موبائل فون کی درآمد پر پابندی کا فائدہ ہوا اور اس وقت پہلے سے نصف درآمد ہورہے ہیں۔ پچھلے3مہینوں میں کوشش رہی کہ درآمدات کم کریں، 18 جولائی تک درآمدات کا حجم 2.6 ارب ڈالر رہا اور اس ماہ درآمدات میں 2 ارب ڈالر کمی آئے گی۔

انھوں نے بتایا کہ آج 2 لاکھ ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ 3 لاکھ ٹن گندم بھی خریدنے کی ای سی سی نے منظوری دی ہے۔ اب تک 8 لاکھ ٹن گندم خرید چکے ہیں اور اس کا مقصد اسٹاک قائم کرنا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے چھوٹے صارفین پر بوجھ نہیں ڈالا اور 60 فیصد گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے ریٹ میں اضافہ نہیں ہوگا تاہم قانون کے مطابق گیس ٹیرف پر ازخود نظرثانی کے پابند ہیں۔

Comments are closed.